رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کر کے حلب کے الراشدین علاقے میں واقع الفوعہ اور کفریا نامی شیعہ قصبوں پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک مجرمانہ اقدام قرار دیا ہے۔
سنیچر کی شام حلب کے الراشدین علاقے میں الفوعہ اور کفریا کے لوگوں کی بسوں کے درمیان ایک کار بم دھماکا ہوا جس میں کم سے کم ایک سو اٹھارہ افراد جاں بحق اور دو سو چوبیس زخمی ہو گئے تھے، زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اتوار کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ بچوں عورتوں اور بوڑھوں پر مشتمل عام شہریوں کے قافلے کو نشانہ بنانا، شام کے مسلح گروہوں کی درندگی و حماقت کا ثبوت ہے۔
عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں آیا ہے کہ یہ ہولناک جرائم، شام کا مسئلہ پرامن طریقے سے حل کرنے کی شدید ضرورت کا عکاس ہے اور بعض ممالک کی جانب سے اپنے سیاسی مقاصد کے لئے شام میں بحران جاری رکھنے کی کوشش سے ہٹ کر شام کا مسئلہ حل کیا جانا چاہئے۔
عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عراقی قوم و حکومت ہمیشہ ہی ملت شام کے ساتھ کھڑی رہے گی، دہشت گرد گروہوں کو کنٹرول اور انھیں سزا دینے کے لئے بین الاقوامی برادری کی جانب سے حقیقی موقف اختیار کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں ان دہشت گرد گروہوں کو وحشی اور ظالم قرار دیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/