20 April 2017 - 22:06
News ID: 427622
فونت
حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ :
حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے شام کے موضوع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شام میں صدارت کے عہدے پر بشار اسد کا باقی رہنا ایک یقینی و حتمی امر ہے ۔
شیخ نعیم قاسم

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نےالاخبار نیوز پیپر سے گفت و گو میں دوبارہ اعلان کیا ہے کہ اس تحریک کے نظر کے مطابق نسبیت قانون لبنان کے انتخانات کے لئے بہترین قانون ہوگا اور تمام جوانب کی رضایت کو باقی رکھے گا ۔

شیخ عیسی قاسم ایک سوال کے جواب میں کہ کیا ۱۵ مئی سے قبل انتخابات کے قانون منظور ہو پائے نگے یا نہ ؟ بیان کیا : ہم سب لوگ اس امور کو انجام دینے کی کوشش میں ہیں اور مختلف جماعت کے موقف کے انتظار میں ہیں کہ قانون تمام لوگوں کے لئے قابل قبول ہو سکے ۔

انہوں نے لبنان پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملے کی حماقت کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

شیخ نعیم قاسم نے شام کے بارے میں امریکی مؤقف اور الشعیرات پر امریکی حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکہ نے شام کے بارے میں اپنے تفصیلی آپشنز کو واضح نہیں کیا ہے اس کے لئے اسے میدان میں واضح نتائج کی ضرورت ہے الشعیرات پر امریکی حملہ سے امریکہ نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ  شام میں موجود ہے لیکن اس طرح موجود نہیں جس طرح ترکی اور سعودی عرب چاہتے ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا : شام میں اصلی کھلاڑی امریکہ، ترکی، ایران ، روس ، سعودی عرب اور باغی ہیں لہذا کسی بھی سیاسی حل کے لئے مذکورہ ممالک کی شراکت ضروری ہے امریکہ اور خلیج فارس کے ممالک کی عدم شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کے پاس کوئی سیاسی آپشنز موجود نہیں ہے۔

انہوں نے بشار اسد کو اقتدار سے ہٹانے کے سلسلے میں ترکی ، سعودی عرب اور اردن کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ممالک بشار اسد کے خلاف دہشت گردوں کی حمایت کرسکتے ہیں لیکن وہ بشار اسد کو ہٹا نہیں سکتے کیونکہ بشار اسد کا اقتدار شامی عوام کا اقتدار ہے اور جب تک شامی عوام چاہیں گے بشار اسد اقتدار میں رہیں گے۔

شیخ نعیم قاسم نے فوعہ و کفرریا میں عوام پر داعش کی طرف سے محاصرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دو سال سے زیادہ ہے کہ فوعہ و کفریا کہ جہاں ۱۶ ہزار لوگ زندگی بسر کر رہے ہیں اور ان میں زیادہ تر خواتین ، بچے اور عمر دراز لوگ ہیں دہشت گرد گروہ کے سخت محاصرہ کا شکار ہیں اور وہاں سے لوگوں کی زندگی بچانے کے لئے مذاکرہ ضروری تھا ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۸۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬