25 April 2017 - 10:10
News ID: 427712
فونت
کرم ایجنسی کے عوام کو تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے، آج دہشتگردوں نے مسافر وین کو ریمورٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت ۱۰ افراد شہید جبکہ ۱۳ زخمی ہوگئے جن میں سے ۳ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
کرم ایجنسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اطلاعات کے مطابق کرم ایجنسی میں خونخوار وہابی دہشتگردوں نے سڑک کنارے نصب بم سے مسافر وین کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں  6 بچوں سمیت 10مسافر جاں بحق اور 13زخمی ہو گئے جنہیں تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے 3 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق 2 بچوں اور 2 خواتین سمیت 10 افراد شہید ہوگئے، اس کے علاوہ 12 مسافر زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

مسافر وین گودر سے سدہ جا رہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہو گئی۔ دھماکے کے بعد امدادی کاموں میں حصہ لینے کیلئے پاک فوج کا ایم آئی 17ہیلی کاپٹر پارا چنار پہنچ گیا ہے تاکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا سکے ۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ امدادی کاموں میں حصہ لینے کیلئے پاک فوج کا ایم آئی 17ہیلی کاپٹر پارا چنار پہنچ گیا ہے جس کے ذریعہ زخمیو ں کو پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا ۔

پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک میں سعودی عربیہ سے منسلک وہابی دہشت گرد دہشت گردانہ کارروائیوں میں بےگناہ افراد کو نشانہ بناتے ہیں۔

دوسری جانب کراچی کے علاقے اردو بازار میں دہشتگردوں اور رینجرز اہلکاروں کے درمیان کل رات 7 گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 4 دہشتگرد ہلاک ہوئے جبکہ 4 رینجرز اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔

ترجمان رینجرز کے مطابق انٹیلی جنس اطلاع تھی کہ دوسرے صوبے سے آئی ہوئی ایک فیملی کے 5 افراد نے رہائشی عمارت میں فلیٹ کرائے پر لیا تھا جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا گیا تھا جس پر انہوں نے رینجرز پر حملہ کردیا تاہم جوابی کارروائی میں 4 دہشتگرد ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔

ادھر سی ٹی ڈی نے گوجرانوالہ میں کارروائی کرتے ہوئے جماعت الاحرار کے 3 دہشتگردوں کو گرفتار کرکے دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

گرفتار دہشتگردوں کے قبضے سے ڈیٹونیٹرز اور بارودی مواد بھی برآمد ہواہے۔ ابتدائی تحقیقات میں تکفیری دہشتگردوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ حساس تنصیبات اور مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ گودر کا علاقہ اہل تشیع آبادی پر مشتمل ہے اور جن افراد کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے وہ بھی اہل تشیع ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬