رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام احمد اقبال رضوی نے اسکردو چنداہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ضیائی اسٹبلشمنٹ کا پیدا کردہ طبقہ فکر آپریشن ردالفساد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے وضاحت کی : ملک میں جاری دہشتگردی ضیاءالحق کی عاقبت نااندیشی اور نیابتی جنگ کا نتیجہ ہے، اسی عفریت نے ملک کے اسی ہزار بے گناہوں کی جانوں کو نگل لیا ہے۔ طالبان کے موسسین آج بھی طالبان سے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور یہی لوگ آج دہشتگردوں کو ہیرو بناکر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس وقت ملک کی تمام جماعتیں دہشتگردوں سے مذاکرات کی حمایت میں تھی اور موجودہ حکمران جماعت کی قدآور شخصیات طالبان کے سربراہوں کے قصیدے اخبارات میں لکھتے نہیں تھکتی تھیں۔
انہوں نے کہا : مجلس وحدت مسلمین نے سب سے پہلے طالبان سے مذاکرات کو ملک سے خیانت قرار دے کر ثابت کیا کہ ہم کسی سے مرعوب ہونے والے نہیں اور ہم ہی پاکستان کے اصل وفادار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہمارے آباو اجداد نے قربانیاں دے کر حاصل کیا اور ہم نے ہی اس ملک کو بچانا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ اس وطن کے وفادار اور حقیقی فرزندوں کے لئے پاکستان کی سرزمین تنگ کی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں ہمارے اوپر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ، دہشتگردی کے علاوہ حکومتی سیاسی انتقام کا شکار بھی ہم ہی ہیں۔
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھر کی طرح گلگت بلتستان کی آزادی میں یہاں کے عوام نے قربانیاں دیں اور بغیر کسی دباو کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا۔ جی بی کے عوام کا پاکستان کے اوپر احسان ہے، لیکن ملک کے حکمرانوں نے اس خطے کو محروم رکھنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔
انہوں نے تاکید کی : وفاقی جماعتوں نے یہاں کے وسائل سے خوب استفادہ کیا جبکہ ستر سال گزرنے کے باوجود حقوق سے محروم رکھا۔ یہاں کے شہریوں کو تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے اور اس خطے کو محروم رکھنے کے لئے باقاعدہ سازشیں ہو رہی ہیں۔ یہاں کی زمینوں پر خالصہ سرکار کے نام پر قبضہ یہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرکے خطے کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ملک میں بدنام زمانہ دہشتگرد تنظم داعش آچکی ہے۔ عراق اور شام سے بھاگنے والے داعش کے بھگوڑے افغان سرحد کے پاس جمع ہو رہے ہیں اور اس وقت پاراچنار پر حملے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ داعش ملک میں بھرپور حملہ کرنے کے ناپاک عزائم رکھتی ہے۔ آنے والا وقت ملک کے لئے بہت مشکل وقت ہے۔ موجودہ حکومت سے اس سلسلے میں کسی قسم کی خیر کا توقع نہیں ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/