‫‫کیٹیگری‬ :
03 July 2017 - 13:15
News ID: 428836
فونت
حزب ‌الله لبنان کی مرکزی کمیٹی کے رکن:
حزب ‌الله لبنان کی مرکزی کمیٹی کے رکن نے اس بات کی تاکید کی کہ داخلی اور علاقائی حوادث ھرگز حزب ‌الله کو عالم اسلام کے حقیقی اور اصلی دشمن اسرائیل سےغافل نہیں کرسکتے ۔
حجت الاسلام شیخ نبیل قاووق

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب ‌الله لبنان کی مرکزی کمیٹی کے رکن حجت الاسلام شیخ نبیل قاووق نے اس بات کی تاکید کی کہ فلسطین کے نزدیک پڑوسی ممالک میں اسرائیل کی جنگی مشقیں اور جنگی جہازوں کی اڑان ملت لبنان کو نہیں ڈرا سکتیں بلکہ اس کا نتیجہ الٹا ہی نکلے گا ۔

حجت الاسلام قاووق نے جنوبی بلدا کے علاقے میں امام بارگاہ اهل البیت علیہم السلام کے سنگ بنیاد کے پروگرام میں یاد دہانی کی: اسرائیل نے شام کے معاملہ پر حزب اللہ کو نابود کرنے اور انہیں مصروف کرنے کی بات کی تھی مگر چھ سال کے بعد انہیں محسوس ہورہا ہے کہ حزب اللہ کی سیاسی ، فوجی اور عوام حمایت کی طاقت دوچندان ہوگئی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: ملک کے پارلیمنٹ الیکشن سے لیکر شام تک ، داخلی اور غیرملکی مسائل ھرگز ہمیں علاقے کے مسائل سے غفلت کا سبب نہ بن سکی کیوں کہ ملت لبنان کی مکمل بیداری ، ہوشیاری اور دقت کے ساتھ اپنے خونی دشمن اسرائیل اور تکفیریوں کے کی نقل و حرکت پر نگاہ ہے ۔

حزب ‌الله لبنان کی مرکزی کمیٹی کے رکن نے واضح طور سے کہا: داعش اگر چہ نابودی کے قریب ہے اور تکفیری پروجیکٹ شکست سے ربرو ہوا ہے مگر تکفیریوں کا اب بھی خطرہ موجود ہے خصوصا بعلبک جیسے علاقے آج بھی تکفیریوں کے قبضے میں ہیں ۔

حجت الاسلام قاووق نے شام میں حزب اللہ کی موجودگی کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ اگر شام میں تکفیریوں سے حزب اللہ برسرپیکار نہ ہوتی تو آج ہم لبنان میں داعش سے لڑ رہے ہوتے مگر شام میں استقامت کے دلاوروں کی فداکاری سے آج لبنان کی سرزمین دھشت گردوں سے محفوظ ہے ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ لبنان کی سلامتی ، امنیت اور بقا میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ناممکن ہے کہا: بعلبک اور عرسال میں تکفیریوں سے مقابلے کا مناسب وقت آپہونچا ہے ، لبنان اپنی ملت ، حزب اللہ اور فوج کے بھروسے بزرگترین دشمن اسرائیل سے مقابلہ کرے گا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۹۶

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬