‫‫کیٹیگری‬ :
03 July 2017 - 11:52
News ID: 428832
فونت
رہنماؤں نے کمیشن کی غرض وغائت پر روشنی دالتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر مذہب کے نام پر اسلام، آپ (ص) اور دیگرانبیاء کی عزت و ناموس کی توہین کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی کوئی مسلک و مذہب اجازت نہیں دیتا اور کچھ لوگ ذاتی عناد پر لوگوں پر مذہب کے نام پر جھوٹی ایف آئی آر درج کروا کر بیگناہ لوگوں کو ملوث کرتے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے کیونکہ جب بھی معاملہ کی تہہ تک پہنچا جاتا ہے تو یہ معاملہ عموماً لین دین کا ہوتا ہے اور اس کو مذہبی رنگ دے دیا جاتا ہے۔
بین المذاہب مشاورتی کمیش

رسا نیوز ایجنسیی کی رپورٹ کے مطابق، تمام مسالک اور مذاہب کے رہنماؤں کا اجلاس گلبرگ لاہور میں مولانا حافظ عبدالوہاب روپڑی کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ توہین رسالت(ص) کا مقدمہ درج کرنے کیلئے’’بین المذاہب مشاورتی کمیشن‘‘ کے نام سے کمیشن قائم کر دیا گیا رہنماؤں نے کمیشن کی غرض وغائت پر روشنی دالتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر مذہب کے نام پر اسلام، آپ (ص) اور دیگرانبیاء کی عزت و ناموس کی توہین کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی کوئی مسلک و مذہب اجازت نہیں دیتا اور کچھ لوگ ذاتی عناد پر لوگوں پر مذہب کے نام پر جھوٹی ایف آئی آر درج کروا کر بیگناہ لوگوں کو ملوث کرتے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے کیونکہ جب بھی معاملہ کی تہہ تک پہنچا جاتا ہے تو یہ معاملہ عموماً لین دین کا ہوتا ہے اور اس کو مذہبی رنگ دے دیا جاتا ہے، یہ صرف غیر مسلموں کیساتھ نہیں بلکہ مسلمانوں کو بھی اس میں پھنسایا جاتا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ ایسے معاملات کو دیکھتے ہوئے ضرورت محسوس کی گئی کہ مذہبی رہنماؤں پر مشتمل ایک ’’بین المذاہب مشاورتی کمیشن‘‘ کے نام سے ایک مشاورتی کمیشن تشکیل دیا جائے جو اس بات کا تعین کریگا کہ توہین مذہب بنتی ہے یا نہیں، اگر توہین بنتی ہے تو کمیشن حکومت کو سفارش کرے گا کہ اس کو قانون اور آئین کے مطابق سزا دی جائے اور اگرایف آئی آر کے مطابق جھوٹی ثابت ہو تو مدعی کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ تما م مذہبی رہنماؤں نے اس نام پر اتفاق کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس کو مستقل بنیادوں پر صوبائی اور ضلعی سطح پر بھی منظم کیا جائے اور اس کو عام کرنے کیلئے علماء کرام مدارس، تعلیمی اداروں میں تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے۔

اجلاس میں مولانا حافظ عبدالوہاب روپڑی، مولانا عبدالرب امجد، مولانا ضمیر اختر منصوری، جاوید ولیم، فادر جمیل البرٹ، ڈاکٹر مسعود مجاہد، اجمل نیامت، مسٹر جاوید البرٹ، مفتی سید عاشق حسین، مولانا مشتاق جعفری، رانا محمد نصراللہ، مولانا شکیل الرحمن ناصر، ڈاکٹر منور چاند اور حافظ سمیع اللہ سمیت دیگر بھی شامل تھے۔ اس کمیشن میں آئینی ماہرین اور پولیس افسران کو بھی شامل کیا جائے گا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬