رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر 30 اہلسنت جماعتوں کی طرف سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 30 اہلسنت جماعتیں سانحہ لاہور اور ملک کے دوسرے شہروں میں ہونیوالے دہشتگردی کے تازہ واقعات کیخلاف جمعہ 28 جولائی کو ملک گیر "یوم مذمت دہشتگردی" منائیں گی، اس روز ملک بھر میں اہلسنت کی لاکھوں مساجد میں دہشتگردی کیخلاف خطبات جمعہ دیئے جائیں گے اور جمعہ کے اجتماعات میں دہشتگردی کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی اور ملک میں قیام امن کیلئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی ۔
جبکہ نماز جمعہ کے بعد سانحہ لاہور کیخلاف پُرامن احتجاجی مظاہرے بھی کئے جائیں گے۔ اہلسنت جماعتوں کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت دہشتگردوں کے مذہبی ہمدردوں اور سرپرستوں کو ریاستی گرفت میں لائے، دہشتگردی میں ملوث 200 مشکوک مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، محب وطن اور امن پسند اہلسنت آخری دہشتگرد کی موت تک پاک فوج کا ساتھ دیتے رہیں گے، نیکٹا کو فعال نہ کر کے حکومت نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے، نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عملدرآمد کے معاملے میں سستی اور غفلت کے مرتکب سول اداروں اور متعلقہ افسروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملے اسلام میں حرام اور حملہ آور تیار کرنیوالے جہنمی ہیں، جہاد کے نام پر فساد کرنیوالے اسلام و پاکستان دشمن طاقتوں کے ایجنٹ ہیں، اسلام قتل ناحق کا سب سے بڑا مخالف اور انسانی جان کی حرمت کا علمبردار ہے، بھارت اور افغانستان مل کر پاکستان میں پراکسی وار لڑ رہے ہیں۔
رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت خطے میں دہشتگردی کا سب سے بڑا ایکسپورٹر بن چکا ہے، افغانستان میں قائم بھارتی قونصل خانے دہشتگردی کے ٹریننگ کیمپ بنے ہوئے ہیں، حکومت بھارتی دہشتگردی اور کل بھوشن کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائے۔
اعلامیہ میں دنیا بھر کے حقیقی علماء سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دہشتگردوں کے گمراہ کن فہم اسلام کو رد کریں اور اسلام کا حقیقی فلسفہ جہاد دنیا کے سامنے پیش کریں تاکہ دہشتگرد تنظیمیں جہاد کے نام پر مسلم نوجوانوں کو گمراہ نہ کر سکیں۔
سنی جماعتوں کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے جعلی جہادی تنظیمیں کھڑی کی گئی ہیں جن کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں، تمام مسلم حکمران اسلام کے نام پر ہونیوالی دہشتگردی کے ناسور سے نجات کیلئے مشترکہ پالیسی تیار کریں۔
اعلامیہ میں سانحہ لاہور کے شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت سانحہ لاہور میں ملوث سفاک دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں، ان کو پناہ دینے اور ان کے ذہن تیار کرنیوالوں کا سراغ لگا کر انھیں عبرت کا نشان بنائے۔ آپریشن ردالفساد میں تیزی لائی جائے اور پنجاب میں آپریشن کیلئے رینجرز کو فری ہینڈ دیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/