01 August 2017 - 22:38
News ID: 429284
فونت
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی:
امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے کہا : مغرب ممالک کے نظریہ کے مطابق خواتین پر ظلم چاہے نظری ہو جسے فیمنیستی نظریہ چاہے عملی ہو واضح ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید ابراهیم رئیسی نے اسلام کا خواتین پر توجہ اور خواتین کی سماجی فعالت کو بیان کرتے ہوئے کہا : اس شہر میں گوہر شاد خاتون کا نام ایک مسجد سے منسوب ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ خدا کی ذکر کے ساتھ ان کا بھی ذکر ہوتا ہے ۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے اس بیان کے ساتھ کہ اسلام میں تاریخ ساز و انسان ساز خاتون بہت پائی جاتی ہیں جن میں سے ایک عظیم خاتون حضرت خدیجہ (س) ہیں وضاحت کی : پیغمبر اکرم (ص) فرماتے ہیں « جب خدیجہ نے میری مدد کی مجھ پر ایمان لائیں اس وقت کسی نے بھی میری مدد نہیں کی تھی ۔ » انہوں نے اپنی تمام استعداد و وسائل اسلام ثقافت کی ترویج میں وقف کر دی تھی ۔

انہوں نے یاد دہانی کرتے ہوئے بیان کیا : اس وقت بھی مسلمان خواتین ایک نیک خاتون نمونہ عمل کے عنوان سے عالمین کو پیش کر سکتی ہیں ۔ خواتین کے میدان میں اہم مسائل پائے جاتے ہیں کہ جس کے سلسلہ میں ہمارے مکتب فکر اور مغرب کے نظریہ میں اختلاف پایا جاتا ہے ۔ ہم لوگ صاحب سخن ہیں اور ہمارا عقیدہ موڈرنیٹی مغرب والوں کے دعوا سے الگ ہے کہ خواتین کو خدا کی طرف سے دی گئی مقام و احترام و عزت دیا گیا ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے کہا : مغرب ممالک کے نظریہ کے مطابق خواتین پر ظلم چاہے نظری ہو جسے فیمنیستی نظریہ چاہے عملی ہو واضح ہے لیکن ہمارے دینی ثقافت میں نیک خواتین کے لئے خاص مقام و منزلت ہے ۔

حوزہ علمیہ خراسان میں اعلی کونسل کے ممبر نے کرمت و عزت کے مفہوم کو بیان کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی : ہم لوگ عزت و کرامت کی نسبت اس کو دیتے ہیں کہ جو خدا کی رضایت کے لئے دوسروں کا ہاتھ پکڑے یعنی دوسروں کی مدد کرے اور گوہر شاد عالمی انعام دوسرے نیکی کرنے والوں کی تمجید میں دیا جانے والے میں فرق اس میں ہے یہی تمدنی نگاہ و پیغام کو ساٹھ رکھے ہے ۔

انہوں نے تاکید کی : ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہم لوگ دینی موڈرنیٹی میں تعلیم یافتہ پڑھی لکھی خواتین کو دیکھا ہے کہ جو نہ اپنے ذاتی مفاد اور نہ کسی تنظیم و حکومت کے مفاد بلکہ پروردگار عالم کی رضایت کے لئے تمام انسان کی زندگی کی مشکلات کو دور کرنے کی کوشش میں لگی ہیں ۔

واضح رہے کہ : گوھرشاد عالمی ایوارڈ‘‘ کا دوسرا مرحلہ حرم مطہر رضوی کی مرکزی لائبریری کے قدس ہال میں منعقد کیا گیا۔

یہ تقریب غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی میں آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کے قدس ہال میں برگزار کئے گئے اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والی آٹھ مخیّراور نیکوکار خواتین کو قیمی انعامات دے کر تکریم وتجلیل کی گئی۔

یہ آٹھ خواتین جن میں سے چار ہمارے اپنے ملک ایران اور چار خواتین اسلامی ممالک کویت، عراق، نائجیریا اور روس سے تعلق رکھتی تھیں۔

گوہر شاد عالمی ایوارڈ کے انعامات ایثار وشھادت، مدیریت تعمیراتی امور، امور خیریہ و ثقافتی امور، مدیریت اور کاروباری مواقع کی فراھمی، تربیتی، علمی، تحقیقی موضوعات پر گوھرشاد عالمی ایوارڈ کے اس دوسرے مرحلے میں منتخب ہونے والی آٹھ خواتین کو دیئے گئے۔

محترمہ مھری یزدی کو ایثار و شھادت میں، زھر گیتی نژاد کو مدیریت اور تعمیراتی امور میں، فرنکیس عنبری یزدی کو خیراتی امور اور ثقافتی امور میں اور بھجت افراز کو مدیریت اور کاروبار کی فراھمی میں یہ عالمی ایوارڈ دیا گیا یہ چار خواتین ایران سے تعلق رکھتی تھیں جو اس عالمی ایوارڈ کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

نائجیریا سے بصیرت نھیبی نے مدیریت اور کاروبار کی فراھمی میں، عراق سے فردوس یاسین العودی نے تربیتی ،تحقیقی،توسیع کے شعبہ میں، کویت سے رباب علی دشتی نے تعمیراتی امور میں اورروس سے زیکنشینا نائیلیا قاسموونا نے ثقافتی امور میں گوھرشاد عالمی ایوارڈ کو حاصل کیا۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۱۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬