رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ و یونیورسیٹی کے استاد حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے امام خمینی ہال میں حضرت علی بن موسی الرضا(ع) کی ایام ولادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے آیت «اعَدْنَا مُوسَى ثَلاثِينَ لَيْلَةً» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : یہ ایام حضرت موسی الرضا(ع ) کی میْقات میں چالیس روز خصوصی عبادت کی یاد دلاتی ہے کہ جس میں تیس رات ذی قعدہ مہینہ کی اور دس روز اوال ذی الحجہ کی ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : حضرت آیت الله جوادی آملی ہمیشہ طلاب سے سفارش کرتے تھے کہ اپنے اندر تبدیلی و اصلاح کے لئے چالیس روز عمل کریں اور سفارش کرتے تھے کہ جیسا کہ حضرت موسی علیہ السلام چالیس روز میقات پر جاتے تھے اور عبادت کرتے تھے ، آپ لوگ بھی سورہ حشر کو پڑھیں اور مسلسل و ہمیشہ ذکر پڑھا کریں اور حقیقی معنی میں چالیس روز خودسازی میں مشغول رہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی آئمہ اطہار علیہم السلام کی اہم خصوصیت لوگوں سے جہل کو دور کرنا اور ان میں بیداری پیدا کرنا جانا ہے اور اس بیان کے ساتھ کہ مومنوں کو چاہیئے کہ مسلسل اماموں سے چاہے وہ اس زمانہ میں موجود ہوں یا ان کی شہادت کے بعد ان سے استفادہ کریں اور ہمیشہ ان کے مختلف حالات مصائب سے توسل کریں وضاحت کی : ان لوگوں نے ہدایت کا راستہ بتانے والے اور بیداری پیدا کرنے اور جہل کو دور کرنے کا زمینہ فراہم کرنے والے ہیں ۔
علوم اسلامی رضوی یونیورسیٹی کے فیکیلٹی ممبر نے اس بیان کے ساتحھ کہ ہم لوگوں کی اصل مشکلات و پریشانی جہل و نادانی و عدم تعقل کی وجہ سے ہے بیان کیا : اہل بیت عصمت و طهارت علیہم السلام قوم کی عقیدتی بیداری کے راہ میں بہت کوشش کی اور بہت سارے انحرافی فرقہ پیدا ہونے کو روکا اور حکم دیا کہ ان کے بعد آئمہ اور علماء سے منسلک رہیں تا کہ انحراف کا شکار نہ ہوں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۲/