21 September 2017 - 18:34
News ID: 430037
فونت
ڈاکٹر طاہرالقادری :
لاہور میں نیوزکانفرنس میں عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہاں ۱۴ لاشیں گریں کسی نے نوٹس نہیں لیا، شریف خاندان کی ابھی لاش نہیں گری لیکن انہوں نے ابھی سے لوگوں کو اکسانا شروع کر دیا ہے۔ اس قتل عام میں تین طبقات شامل ہیں ایک قتل کا حکم دینے والے حکمران، دوسرا قتل کی منصوبہ بندی پر عمل کرانیوالے اور تیسرے وہ جنہوں نے قتل کے منصوبے پر عمل کیا۔
 ڈاکٹر طاہرالقادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پبلک کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ہائیکورٹ کے فاضل ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی اور اب ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد توقع ہے کہ انصاف کے دروازے کھلنے لگے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہماری ایف آئی آر میں درج تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور جو لوگ پہلے باہر جا چکے ہیں انہیں بھی واپس لایا جائے۔

طاہرالقادری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ماڈل ٹاون میں تاریخ کا بدترین قتل عام کروایا، ہمارے شہدا کی تعداد 14 سے زیادہ ہے، کئی لاشیں غائب کر دی گئیں، شریف خاندان میں بادشاہت ہے، ان کے کارندے اشرافیہ ہیں، کچھ لوگوں کو ملک سے بھگایا جا چکا ہے لیکن اب جو ادھر باقی رہ گئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پر لانےکا فیصلہ انصاف کی طرف قدم ہے، سانحہ ماڈل ٹاون میں 3 سال تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، ہم ناامید نہیں ہوئے، آج کا فیصلہ قتل عام کرنیوالوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس مظاہر اکبر علی نقوی کو جرات مندانہ اور انصاف پر مبنی فیصلے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا یہ انصاف کی فتح کی جانب پیشرفت ہے، ہم نے عدلیہ کے بارے میں کبھی بدگمانی نہیں کی، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف معصوم لوگوں کا خون بہنے کے بعد میڈیا پر آئے اور انہوں نے ذمہ دار ہونے کی صورت میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا بیان دیا لیکن اب رپورٹ پبلک ہونے کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل میں جانے کی بات کر رہے ہیں، اگر شہباز شریف قاتل نہیں ہیں تو قاتلوں کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، اس کیس میں نامزد ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

طاہرالقادری نے کہا کہ شہباز شریف خود کو خادم اعلیٰ کہتے ہیں تو کیوں اپیل پر جا رہے ہیں؟ اپیل میں جانے کا فیصلہ اس بات کا اعلان ہے کہ آپ قاتل ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا نواز شریف کو ایک معاملے پر نا اہل کیا گیا، لیکن انہوں نے عدلیہ کیخلاف محاذ کھڑا کر لیا اور ملکی سالمیت کو داؤ پر لگا دیا، نوازشریف ملک دشمنوں کی بولی بول رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں 14 لاشیں گریں کسی نے نوٹس نہیں لیا، حالانکہ ہمارے 27 افراد شہید ہوئے تھے، شریف خاندان کی ابھی لاش نہیں گری لیکن انہوں نے ابھی سے لوگوں کو اکسانا شروع کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قتل عام میں تین طبقات شامل ہیں ایک قتل کا حکم دینے والے حکمران، دوسرا قتل کی منصوبہ بندی پر عمل کرانیوالے اور تیسرے وہ جنہوں نے قتل کے منصوبے پر عمل کیا۔

شہباز شریف میں اگر تھوڑی سے شرم باقی ہے تو فوری استعفیٰ دے دیں، انسانیت کا قتل عام کرکے تین سال سے رپورٹ دبا کر بیٹھے ہیں، اب آپ کا قانون اور قوم سے وعدہ کہاں گیا، اگر حکومت نے اب بھی رپورٹ پبلک نہ کی تو توہین عدالت کا کیس کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان اللہ سے ڈرے، آکر انہوں نے مرنا ہے اور وہاں جواب دینا ہے، یہ اپنے ضمیر کے ہاتھوں مریں گے اور دیواروں میں ٹکریں ماریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کو لواحقین کو خریدنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا گیا لیکن یہ لوگ نہ جھکے اور ڈرے، ان کا جرم صرف یہ تھا کہ انہوں نے موجودہ نظام کیخلاف میری انقلابی تحریک کا ساتھ دیا تھا، کم ظرف حکمرانوں میں میری تحریک کا مقابلہ کرنے کی بجائے قتل عام کر دیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬