رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله سید محمدعلی علوی گرگانی نے سامراج مخالف جوانوں اور نوجوانوں کی یونین کے اراکین سے ملاقات میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطین سے زیادہ کسی بھی ملک پر ظلم و ستم نہیں کیا گیا ہے کہا : میں سن ۱۹۵۵عیسوی میں بیت المقدس کی زیارت کے لئے فلسطین جا چکا ہوں ۔
انہوں نے مزید کہا: ملت فلسطین کو اسرائیل ظلم و ستم سہتے ہوئے کافی مدت ہوگئی جبکہ آیات و روایات میں اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ جب بھی کوئی مسلمان مدد کو بلائے اور دوسرا مسلمان اس کی مدد کو نہ پہونچے تو گویا وہ مسلمان نہیں ہے ، امریکن اور اس اتحادی ، فلسطین حمایت کی وجہ سے ایران پر اعتراض کرتے ہیں جبکہ ہم فقط مظلوموں کے حامی ہیں اور بڑھتے ہوئے ظلم کو دیکھ کر ھرگز خاموش نہیں رہ سکتے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ کہتے ہوئے کہ مرسل آعظم(ص) ھرگز ظلم کے مقابل خاموش نہیں رہتے تھے کہا: خداوند متعال نے بھی قران کریم میں ارشاد فرمایا ہے کہ« سرکشی نہ کرو ، لوگوں کے حق میں زیادتی نہ کرو کیوں کہ اگر ایسا کیا تو خدا کے غضب سے روبرو ہوگے » خداوند متعال کی نگاہ میں دوسروں کے حق کی خاص اہمیت ہے مگر دوسروں کا حق چھننے انسان کی فطرت میں شامل ہے ۔
انہوں نے بیان کیا: فقط مسلمان ہی نہیں بلکہ کوئی بھی بیدار انسان ظلم و ستم کو تحمل نہیں کرسکتا ، روایتوں میں موجود ہے کہ اگر کوئی حیوان آگ میں گر جائے اور انسان تماشائی بنا رہے ، اسے نجات نہ دے تو قیامت میں رحمت پروردگار ایسے انسان کے شامل حال نہ ہوگی ، لہذا دوسروں کے ساتھ بے انصافی نہ کرنا اور دوسروں کا حق نہ چھیننا اسلام کے بنیادی اصول میں سے ہے ، مگر افسوس ایک غاصب مملکت کے ہاتھوں ایک ملت (فلسطینوں) کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے اور سبھی تماشائی ہیں کہ جو نہایت افسوس کا مقام ہے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام کے دعویدار اسلامی ممالک کو فلسطین کے سلسلے میں میدان میں اترنا چاہئے کہا: مگر افسوس یہ خود سامراجیت کے زیر پرچم ہیں ، یہ خود کو خادم الحرمین کہتے ہیں مگر درحقیقت یہ دشمنوں کے مددگار اور خائن ہیں ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: آپ کی یونین جو ملت فلسطین کی آواز دنیا کے کانوں تک پہونچانا چاہتی ہے ایک مثبت اور قابل تحسین عمل انجام دے رہی ہے ، شاید کی آپ کی برکتوں سے ملت فلسطین کو پیروزی نصیب ہو اور ملت فلسطین کی آواز دنیا کے کانوں تک پہونچ جائے ، ہمارا ملک (ایران) بھی رھبر معظم انقلاب اسلامی کی برکتوں سے اس مسئلہ میں پیش پیش ہے اور ھرگز ملت فلسطین کی حمایت سے پیچھے نہ ہٹے گا ۔/۹۸۸/ ن۹۷۰