رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں خاتون امریکی مندوب نے امریکہ کی جانب سے ایرانی حکومت کے خلاف ایک نام نہاد عوامی تنظیم کی حمایت کی ناکامی کو اقوام متحدہ کے لئے ایک شرمناک دن قرار دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تقریبا چا ہزار عوامی تنظیمیں موجود ہیں جن میں سے بعض اقوام متحدہ کی معاشی کونسل کی نگرانی کرتی ہیں۔
ان میں سے ایک تنظیم جو امریکی پیسے سے چلتی اور جس کا اصل مقصد ایران مخالف مہم چلانا اور انسانی حقوق کے خلاف اقدامات کرنا ہے وہ ایران کے انسانی حقوق دستاویزی مرکز (IHRDC) ہے۔
امریکی حکومت نے اقوام متحدہ کی سماجی اور اقتصادی تنظیم کو درخواست دی تھی مگر بعض ارکان نے اس پر فیصلہ کرنے کو ملتوی کردیا کیونکہ انہوں نے یہ جاننا تھا کہ اس تنظیم کے لئے رقم کہاں سے فراہم ہوتی ہے۔
ووٹنگ کے موقع پر بھی امریکہ اپنے مقصد تک نہیں پہنچا لہذا اسے ایک بار پھر ایران مخالف منصوبے میں ناکامی کا سامنا ہوا جس کے بعد خاتون امریکی مندوب نے اپنے ایک بیان میں اس دن کو شرمناک قرار دیا۔
یہ دوسری مرتبہ ہے کہ امریکی مندوب نے اقوام متحدہ کے لئے شرمناک دن قرار دیا۔ اس سے پہلے امریکی سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے مسترد کردیا تھا جسے نکی ہیلی نے شرمناک دن قرار دیا تھا۔
امریکی مندوب کی حرکتوں سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ نام نہاد عوامی تنظیم کی اصل پشت پناہی کرنے والا خود امریکہ ہی ہے اس کے باوجود کہ اس تنظیم کا مرکز کینیڈا میں واقع ہے۔
نیکی ہیلی نے دعوی کیا ہے کہ وہ اپریل 2018 کو اقوام متحدہ کی سماجی اور اقتصادی کونسل کو درخواست دیں گی جس کا مقصد عوامی تنظیموں کی سرگرمیوں کو بڑھانا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/