رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ریڈکراس کمیٹی نے سعودی جارحیت کے شکار ملک یمن کے بارے میں اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے نو شہروں میں پانی کی سپلائی پچھلے ایک سال سے معطل ہے اور پندرہ ملین شہری پینے کے صاف پانی تک سے محروم ہیں۔
عالمی ریڈ کراس کمیٹی کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پمپنگ اسٹیشنوں کے کام نہ کرنے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انہیں پانی کے حصول کے لیے میلوں سفر، اور یا پھر پانی سپلائی کرنے والے ٹینکروں کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
یمن کے خلاف سعودی جارحیت اور زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کی وجہ سے اس ملک میں ہیضے اور ڈیفتھیریا جیسی بیماریاں وبائی شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنے ملک کے خلاف سعودی جارحیت کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔
انصاراللہ کے سینئیر عہدیدار حزام الاسد نے کہا ہے کہ بحران یمن کے حوالے سے سلامتی کونسل کا کردار انتہائی مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی حالیہ قرارداد نے سعودی عرب کو یمن کے خلاف جارحیت جاری رکھنے کی مزید شہہ دی ہے اور صنعا کے خلاف عائد پابندیوں کی مدت میں توسیع ہمارے اس دعوے کا ثبوت ہے۔
یہاں اس بات کی یاد دہانی کرانا ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز، ایک قرارداد کے ذریعے یمن کو اسلحے کی فراہمی پر عائد پابندی میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ اور برطانیہ کی ایما پر مشرق وسطی کے غریب اسلامی ملک یمن کو پچھلے تین برس سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کی وجہ سے ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگ اپنا گھربار چھوڑ کر پناہ گزیں کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
درایں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین صالح علی الصماد نے مشرقی یمن کے شہر حضرموت کی مسجد المحضار کے امام اور جید عالم دین علامہ عیدروس بن سمیط کی شہادت پر قوم کو تعزیت پیش کی ہے۔
علامہ عیدروس بن سمیط کو جمعے کے روز نامعلوم مسلح افراد نے نماز کی ادائیگی کے دوران گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ /۹۸۸/ ن۹۷۴