‫‫کیٹیگری‬ :
02 March 2018 - 23:43
News ID: 435220
فونت
عراقی پارلیمنٹ نے باضابطہ طور پر حکومت سے کہا ہے کہ وہ غیر ملکی افواج منجملہ امریکی فوج کے انخلا کے لئے ایک نظام الاوقات وضع کرے۔
عراقی پارلیمنٹ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی پارلیمنٹ نے ایک بل پاس کرکے عراقی حکومت کو اس بات کا پابندبنایا ہے کہ وہ عراقی سرزمین سے غیر ملکی افوج منجملہ امریکی فوج کے انخلا کے لئے ایک نظام الاوقات وضع کر۔ دہشت گرد گروہ داعش کی شکست کے بعد غیر ملکی افواج منجملہ امریکی فوج کی موجودگی کا معاملہ اس وقت عراقی عوام اور سیاسی جماعتوں کے درمیان سب سے اہم موضوع گفتگو ہے۔

عراق میں امریکی فوجیوں کے خود سرانہ اقدامات کی وجہ سے عراقی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے اور وہ اب اپنے ملک سے امریکی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ کررہے ہیں۔ عراق کی المعلومہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق عراقی اراکین پارلیمان نے اپنے جمعرات کے اجلاس میں ان سبھی ملکوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنھوں نے داعش کے خلاف جنگ میں عراق کی مدد کی ہے عراقی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ملک سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے لئے ایک واضح نظام الاوقات وضع کرے۔

اس سے پہلے عراقی پارلیمنٹ میں سلامتی اور دفاع سے متعلق کمیشن نے وزیراعظم حیدرالعبادی کے نام ایک خط میں ان سے کہا تھا کہ وہ ملک میں امریکی فوج کی موجودگی کے بارے میں بیان دیں اور اپنا موقف واضح کریں۔

اس درمیان عراق کے ایک  رکن پارلیمنٹ جاسم محمد جعفر نے کہا ہے کہ وزیراعظم حیدرالعبادی نے عراق میں امریکی فوج کی موجودگی کے مسئلے پر امریکی حکام سے بات چیت کی ہے اور عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے لئے ایک نظام الاوقات تیار کرنے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ مذکورہ عراقی رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم حیدرالعبادی نے امریکی حکام سے کہا ہے کہ عراقی عوام یہ ہرگز  پسند نہیں  کرتے کہ ان کے ملک میں امریکی فوج کا کوئی اڈہ ہو۔

ایک ایسے وقت جب امریکا داعش کے خاتمے کے بعد بھی عراق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنا چاہتا ہے عراقی عوام اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جب امریکی فوج نے داعش مخالف نام نہاد اتحاد کے قالب میں بھی داعش کو شکست کو دینے میں کوئی رول ادا نہیں کیا ہے تو اب جب داعش کو عراقی فوج اور عوام نے پوری طرح شکست دے دی ہے کہ تو عراق میں امریکی فوج کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا۔ اسی تناظر میں عراق کے ایک اور رکن پارلیمنٹ حسن سالم نے بھی کہا ہے کہ اب عراق میں امریکی فوج کی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی جواز بنتا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬