27 March 2018 - 13:33
News ID: 435425
فونت
ایمنسٹی انٹرنیشنل :
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ امریکا اور مغرب سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کرکے یمن میں عام شہریوں کے قتل عام اور ان پر ہورہے مظالم میں برابر کے شریک ہیں ۔
 ایمنسٹی انٹرنیشنل

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل میں مشرق وسطی کے امور کے شعبے کے انچارج لین مالوف نے کہا ہے جنگ یمن کو تین سال کا عرصہ گذرجانے کے بعد بھی لڑائیوں کے خاتمے کے  آثار نظر نہیں آرہے ہیں اور متحارب فریق ایسے اقدامات کو جاری رکھے ہوئےہیں جن سے یمنی عوام کے مصائب و آلام میں اضافہ ہورہا ہے ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاکہ امریکا ، برطانیہ، فرانس ، اسپین اوراٹلی جیسے ممالک سعودی عرب کو اربوں ڈالر مالیت کے ہھتیار فروخت کرکے عام شہریوں کے قتل عام اور ان کی جان ومال کی تباہی و بربادی کے ذمہ داربنے ہوئے ہیں اور ساتھ ہی یہ ممالک ہتھیاروں کی تجارت کے عالمی معاہدے کا بھی مذاق اڑا رہے ہیں ۔

اس درمیان ہیومن رائٹس واچ نے بھی یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی تیسری برسی کے موقع پر ایک بار پھر ہتھیارفروخت کرنے والے ملکوں سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کردیں ۔

ہیومن رائٹس واچ نے پیر کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب کے ذریعے یمن پر جنگ جاری رکھنے کے سبب یمن جو پہلے ہی ایک غریب ملک شمار ہوتا تھا اس وقت انسانی المئے سے دوچار ہوگیا ہے ۔

ہیومن رائٹس واچ کی عاملہ کمیٹی کے ڈائریکٹر کینٹ روتھ نے بھی حال ہی میں امریکا ، برطانیہ اور فرانس سے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت بند کردیں ، ہیومن رائٹس واچ نے یمن پر جنگ مسلط کرنے کے تعلق سے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے کردار کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے یمن میں جس طرح کے جرائم کا ارتکاب ہورہا ہے اس کے پیش نظر بن سلمان کو جواب دہ ہونا چاہئے ۔

دوسری جانب یمن کی قومی ایئرلائن کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک  گذشتہ تین برسوں سے یمن کے ہوائی اڈوں ، زمینی سرحدوں اور بندرگاہوں کو بند کرکے سترہ ہزار چھے سو یمنی بیمار شہریوں کی اموات کا باعث بنے ہیں ۔

یمن کی قومی ایئرلائن کے ترجمان مازن غانم نے کہا کہ سعودی حکومت بیمار یمنی شہریوں کو علاج و معالجے کے لئے ملک سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے اور یمن کا محاصرہ کرکے آل سعود حکومت ابتدائی ترین انسانی حقوق سے یمنی  شہریوں کو محروم کررہی ہے جس کے نتیجے میں یمن کے باشندے دواؤں اور غذائی اشیا سے بھی محروم ہیں ۔

اس درمیان انسانی حقوق کے حامیوں اور سیاسی کارکنوں نے لندن میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرکے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی مذمت کی ہے ۔ یہ احتجاجی مظاہرہ یمن پر سعودی عرب کی جنگ کے تین سال پورے ہونے کی مناسبت سے کیا گیا تھا ۔

مظاہرین نے لندن میں ٹریفلگر اسکوائر سے وزارت عظمی کے دفتر تک مارچ کیا ۔ مظاہرے کے شرکا نعرے لگارہے تھے کہ یمن کی جنگ بند کی جائے اور سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کا سلسلہ روکا جائے ۔ لندن میں مظاہرے کے شرکا نے یمنی عوام پر سعودی فوج کے ذریعے کلسٹربم برسائے جانے کی بھی مذمت کی ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬