رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ملی یکجہتی کونسل اور نظام مصطفےٰ محاذ کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر سے آستانہ عالیہ نقشبندیہ جھنگ کے سجاہ نشین پیر محمد حسین نقشبندی نے ملاقات کی، اس موقع پر عبدالرحمن راجپوت، محمد زاہد، محمد اسلم صدیقی، محمد انوار میمن، محمد رفیق، جاوید نقشبندی بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں نے ختم نبوت، ناموس رسالت کے قوانین کے تحفظ، نظام مصطفےٰ کے عملی نفاذ کیلئے اہلسنت کے گرینڈ الائنس نظام مصطفےٰ محاذ کی تشکیل، اہلسنت کو درپیش مسائل کے حل اور قومی دولت لوٹنے والے ملک دشمن قوتوں کے ایجنٹوں کے خلاف بھرپور جدوجہد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ نوازشریف مودی کی محبت میں اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ انہیں اب ملک کے وقار اور سالمیت کا بھی لحاظ نہیں رہا، وہ قومی وقار اور ملکی سالمیت کو داؤ پر لگانے پر تلے ہوئے ہیں، نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کو عالمی دباؤ میں لانے کی مکروہ سازش ہے، جس کے ذریعہ ملک کی معیشت کو مزید دیوار سے لگائے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، تاکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو نشانہ بنایا جاسکے۔
ن لیگ کی حکومت نوازشریف کے ملک دشمن ایجنڈے پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، ریاستی اداروں کو اس خوفناک سازش کا فوری نوٹس لینا چاہئے، بھارت سے محبت کی پینگیں بڑھانے کشمیر اور بھارتی جاسوس کلبھوشن کے معاملہ پر بھارت نواز پالیسی کا تدارک کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اہلسنت کی سیاسی قوت نظام مصطفےٰ محاذ کے پلیٹ فارم پر متحد ہو چکی ہے، ہم اہلسنت کے تمام بکھرے ہوئے موتیوں کو ایک تسبیح میں پرونے کی کوشش کر رہے ہیں، نواز شریف کی حکومت نے ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قوانین سے چھیڑ چھاڑ کی، خواتین حقوق کی آڑ میں جنسی بے راہ روی کے قوانین بنائے، اس وقت پارلیمنٹ میں موجود مذہبی رہنما ان غیر اسلامی قوانین پر ناصرف خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے، بلکہ عوامی احتجاج پر حکومت کے وکیل صفائی بن گئے اور اب الیکشن قریب آتے ہی انہیں غیر شرعی قوانین یاد آنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہلسنت ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قوانین میں کسی بھی ترمیم کو برداشت نہیں کریں گے، سر سے کفن باندھ کر ملک کے ایٹمی اثاثوں کا تحفظ کیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/