رسا نیوز ایحنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید کمال خرازی نے جو ایران کے سابق وزیر خارجہ بھی ہیں، اطالوی اخبار اِل مینی فیستو (Il manifesto) کو انٹریو میں ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کرنے والے ممالک کو امریکی دھکمیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ کی طرح اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔ امریکی دھمکی یورپی مفادات کے منافی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ یورپی ممالک کو چاہئیے کہ حفاظتی اقدامات کے ذریعے اپنی تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کی خود حفاظت کریں۔
کمال خرازی نے کہا کہ امریکی پابندیاں صرف ایران کے خلاف نہیں بلکہ اس سے دیگر ممالک بالخصوص یورپ کو نقصان ہوگا۔ یکطرفہ پابندیوں سے امریکہ کی تسلط پسندی نظر آتی ہے جس کا اصل مقصد دیگر ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچانا ہے۔
سید کمال خرازی نے کہا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کو نقصان پہنچانا امریکہ کا اصل مقصد ہے جس میں وہ ہمیشہ ناکام رہا ہے۔ امریکی عزائم کے برعکس آج اسلامی جمہوریہ ایران دنیا میں مزید طاقتور، باعزت اور با اثر ملک کے طور پر ابھر رہا ہے۔
انہوں نے مشرقی وسطی کے بحرانوں کے حل سے متعلق کہا کہ مسئلہ فلسطین سب سے بڑا مسئلہ ہے اور امریکہ نے اپنے سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کرکے اس مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
سابق ایرانی وزیر خارجہ نے دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے دوستوں اور ہمسایوں کا دفاع کرتا ہے بلکہ یہ امریکہ اور بعض عرب ممالک ہیں جو دہشت گردوں کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔
مشرق وسطی کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور غاصب صیہونی حکومت ایران مخالف امریکی پالیسی کے حامی ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰