رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصرالله نے کل اپنے خطاب میں علاقائی حالات کو مزاحمتی بلاک کے حق میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ علاقائی صورتحال سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں انھیں چاہئیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور اس قسم کے اقدامات سے گریز کریں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نےشام کی صورتحال اور دہشتگردوں کی شکست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کی جنگ در اصل علاقے اور مستقبل کی جنگ ہے اور ہم شام میں دہشتگردوں کو ہونے والی شکست فاش کا نظارہ کر رہے ہیں۔
سید حسن نصرالله نے شام میں امن و امان کی صورتحال کے بہتر ہونے اور شامی مہاجرین کی واپسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اس حوالے سے ہر قسم کی مدد و تعاون کے لئے تیار ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے شام کی سرحد پر مزاحمتی گروہوں پر فضائی حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق و شام کی سرحد پر اس قسم کے حملوں کا جواب دیا جائے گا۔
سید حسن نصرالله نے اپنے خطاب میں جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے پر کہا کہ اس معاہدے سے امریکہ کا انخلا، ایران کو دھمکی اور ایران پر پابندیاں در اصل فلسطین کے مسئلے کا حساب چکانے کے سلسلے میں امریکی منصوبے کا حصہ ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے لبنان میں حکومت کی تشکیل میں لیت و لعل سے کام لینے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بنانے میں تاخیر معیار کو مدنظر نہ رکھنے کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارتوں کی تقسیم پارلیمانی انتخابات کے نتائج اور سیاسی جماعتوں میں عوامی مقبولیت کی بنیاد ہونی چاہئیے اور سیاسی جماعتوں کو اپنے مطالبات پر نظر ثانی کرنی چاہئیے تا کہ لبنان میں جلد از جلد حکومت بن جائے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰