رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے گذشتہ شب ، ماه مبارک رمضان میں تفسیر قرآن کے لئے اعزام ہونے والے اساتذہ سے دارالقرآن علامہ طباطبائی میں ہونے والی ملاقات میں ان کی فعالیتوں کو سراہا اور کہا: معاشرے میں قران کریم کی ترویج کی نعمت ، خدا کی سب سے بڑی نعمت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حوزات علمیہ میں قران کریم پر توجہ بہت ضروری ہے لہذا اساتذہ کم سے کم ہفتے میں ایک بار تفسیر قران کریم کی نشست رکھنے کی کوشش کریں ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے بزرگ اور جید علمائے کرام ہمیشہ قران کریم اور اس کی تفسیر پر خصوصی توجہ رکھتے تھے کہا: آج کی تاریخ میں قران کریم کے اساتذہ کی جانب سے تفسیر کے لئے اٹھنے والے قدم اور قرانی معارف کی کوشش نہایت مبارک عمل ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: رسول اسلام کا ارشاد ہے کہ انسان فتنوں اور تاریکیوں کے دور میں قران کریم کی جانب مراجعہ کرے اور قران کریم سے متمسک ہو تاکہ اسے سیدھا راستہ مل سکے ، امیرالمومنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ہوا و ہس فتنوں کی بنیاد ہے کہ جو کتاب الھی کے خلاف ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فتنوں کے دور میں قران کریم سے متمسک ہونے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے کہا: حوزات علمیہ کے ساتھ قومی میڈیا بھی معاشرے میں قرانی ثقافت کی ترویج کرے اور قرانی باتوں کو مختلف اوقات میں نشر کرے ۔
انہوں نے بیان کیا: قران فقط قرات اور قران خوانی کا نام نہیں ہے بلکہ عمل کے میدان میں بھی قران کو لایا جائے کہ اس سلسلے میں علماء اور اہل حوزہ سب سے آگے اور پیش پیش رہیں ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے مزید کہا: افسوس ہماری فقہ میں قران کریم سے زیادہ استفادہ نہیں کیا گیا ، قران کریم میں بہت ساری آیتیں موجود ہیں کہ اگر اہل حوزہ اس پر توجہ کریں تو احکام میں بہت زیادہ موثر ہوں گی ، جیسے کہ قران کریم میں پروردگار عالم کا ارشاد ہے کہ مسلمانوں پر کفار کا تسلط جائز نہیں ہے کہ اسے مختلف میدانوں میں لایا اور استعمال جاسکتا ہے ۔
انہوں ںے قران کریم کی تلاوت کو اس کے مفاھیم اور مضامین پر عمل کا مقدمہ جانا اور کہا: فقہاء اپنے استنباط اور اپنی تالیفات میں قرانی ایات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ قرآن کریم سے تمسک سے مسلمانوں کے اختلافات دور ہوں گے کہا: حضرت امام خمینی رہ نے قرانی آیات سے استفادہ کرتے ہوئے معاشرے میں عدل و انصاف کی حکمرانی کے لئے فتنے اور فساد سے مقابلے کو جھاد کو قسموں میں شمار کیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: قران کریم معاشرے کی اصلی کتاب ہونی چاہئے ، اہل حوزہ زیادہ سے زیادہ کوشش کریں تاکہ قران مختلف میدانوں من جملہ استنباط اور اجتھاد میں زیادہ کردار ادا کرسکے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۲