رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اٹھائیس جون انیس سو ستاسی کو عراق کی صدام حکومت نے ایران کے سرحدی شہر سردشت پر کیمیائی بمباری کر دی جس میں ایک سو انیس افراد شہید اور آٹھ ہزار سے زائد دیگر بری طرح سے متاثر ہوئے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ علاقے میں ایک بار پھر عراق و شام میں داعش دہشت گرد گروہ کو تسلط پسند طاقتوں کی جانب سے فراہم کئے جانے والے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہوا اور اس کی مکمل ذمہ داری امریکہ و اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے میں شامل ہونے کی حیثیت سے ایران معاہدے کے دیگر ملکوں کے ہمراہ امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کنوینشنوں کی پابندی کرے اور بین الاقوامی تنظمیوں کی نگرانی میں اپنے کمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ مشرق وسطی کو مہلک ہتھھیاروں سے پاک کئے جانے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر کے اس حساس علاقے میں اس قسم کے خطرناک ہتھیاروں کا سلسلہ جاری رہنے کے ذمہ دار امریکہ اور اسرائیل ہی ہیں اور عالمی برادری کو اس سلسلے میں ان دونوں کا مواخذہ کرنا اور ان کی مذمت کرنا چاہئے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰