رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج کے ڈرون یونٹ نے صماد تین نامی اپنے ڈرون طیارے کے ذریعے ابوظہبی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کئی بار حملہ کیا ہے ۔ اس حملے کے بعد ابوظہبی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے ۔
بعض ذرائع ابلاغ نے خبردی ہے کہ ابوظہبی ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے واقعے کو ایک حادثے کا نام دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے وہ صورتحال پر متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے ۔
ابوظہبی ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے اپنے ٹویٹر پیج پر حملے کے موقع پر لکھا ہے کہ ہوائی اڈے کی انتظامیہ مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے رونما ہونے والے واقعے کی تصدیق کرتی ہے ۔
ابوظہبی ہوائی اڈے کی انتطامیہ نے دعوی کیا کہ حادثہ ہوائی اڈے کے فنی عملے کی ایک گاڑی کی وجہ سے ہوا ہے اور پروازوں کی آمد و رفت پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمنی ذرائع نے کہا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد ابوظہبی ہوائی اڈے کا فلائٹ آپریشن روک دیا گیاہے ۔
لبنان کے المیادین ٹیلی ویژن چینل بھی کہا ہے کہ ابوظہبی ہوائی اڈے کی سرگرمیاں ڈرون حملے کے بعد معطل ہوگئی ہیں ۔
اس سے پہلے یمنی فوج کی بحریہ نے گذشتہ چوبیس گھنٹے میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے دو بحری جہازوں کو یمن کے مغربی ساحلوں پر نشانہ بنایا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے آبنائے باب المندب کے راستے اپنے آئل ٹینکروں کو کچے تیل لے کر گذرنے سے روک دیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/