28 July 2018 - 13:10
News ID: 436711
فونت
علامہ ناصر عباس:
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ۵۵ فیصد سے زیادہ عوام اپنے حق رائے دہی کیلئے باہر نکلی جبکہ کئی خوفناک دھماکے بھی ہوئے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مکمل تیاری کے بغیر الیکشن کروائے، چیئرمین الیکشن کمیشن جو کہ نون لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کا بنایا ہوا ہے نااہل ثابت ہوا ہے، اس سے استعفٰی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پرامن اور ترقی یافتہ پاکستان کی جدوجہد میں عمران خان کی حکومت کا ساتھ دیں گے، عوام نے تبدیلی کو ووٹ دیا ہے اور ہم اس کامیابی پر عمران خان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین پی ٹی آئی کی اتحادی تھی اور ہر حلقے میں بھرپور حمایت کی گئی اور ووٹ کاسٹ کئے گئے، مثبت بات یہ ہے کہ قوم دھمکیوں اور دھماکوں کے باوجود گھروں سے باہر نکلی اور بہترین ٹرن آوٹ سامنے آیا، نون لیگ اور پی پی پی کا بنایا ہوا چیئرمین الیکشن کمیشن نااہل ثابت ہوا، استعفٰی کا مطالبہ کرتے ہیں، پی بی 27 اور پی ایس 89 پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے لئے درخواست دی ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پہلی تقریر کے بعد ہی ڈالر کی قیمت میں کمی آنا خوش آئند ہے، عوام نے تبدیلی کو ووٹ کرتے ہوئے تحریک انصاف کے امیدوراوں پر اعتماد کیا ہے، پاکستان کے امن اور خوشحالی کی جدوجہد میں تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ 55 فیصد سے زیادہ عوام اپنے حق رائے دہی کے لئے باہر نکلی جبکہ کئی خوفناک دھماکے بھی ہوئے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مکمل تیاری کے بغیر الیکشن کروائے، چیئرمین الیکشن کمیشن جو کہ نون لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کا بنایا ہوا ہے نااہل ثابت ہوا ہے، اس سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں، پولنگ ایجنٹس کو وقت سے قبل باہر نکالنے اور فارم 45 کی فراہمی میں تاخیر نے الیکشن عمل پر سوالات اٹھا دیئے ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس عمل سے الیکشن کو نقصان ہوا ہے، ہم شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا ہے اور باقی جماعتوں سے بھی قانونی راستہ اختیار کرنے کے لئے کہتے ہیں۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ پی بی 27 اور پی ایس 89 پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے لئے درخواست دی ہے، شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں، ملک کو اس وقت انتہا پسندی سے شدید خطرات لاحق ہیں، قومی سلامتی کے اداروں کو اس طرف سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، دیکھنا ہوگا کہ کہیں یہ شدت پسند عناصر سیاسی شیلٹر لے کر نہ آجائیں، پاکستان مزید کسی بھی قسم کی شدت پسندی کا متحمل نہیں ہو سکتا، امید کرتے ہیں تحریک انصاف کی حکومت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرے گی، آزاد داخلہ اور خارجہ پالیسی کو اپناتے ہوئے ملکی وقار کو دوبارہ قائم کرے گی، عمران خان کے خطاب کو خوش آمدید کہتے ہیں، انہوں نے خارجہ اور داخلہ پالیسی پر زبردست لائحہ عمل پیش کیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬