رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے اسد عاشورا کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام حسین ؑ اور شہدائے کربلا سے عقیدت و محبت ہی زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ ہے اور یہی سرمایہ انسان کو باعزت زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی یاد انسان کو ظلم کے مقابلے میں قیام کا درس دیتی ہے اور اسلامی اقدار پر سب کچھ قربان کرنے کا سبق ملتا ہے۔ آج دنیا بھر میں اگر مظلوموں کو اپنے وقت کے یزید و شمر کے خلاف بولنے کی ہمت پیدا ہوگئی ہے اور تحریک چلا رہے ہیں تو یہ سب کربلا کی مرہون منت ہے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ دور حاضر میں امریکہ، اسرائیل اور آل سعود یزید کا کردار نبھا رہا ہے اور داعش و دہشتگرد جماعتیں انکی فوج ہے۔ عراق و شام سے ذلت آمیز شکست کے بعد داعشی فراریوں کو افغانستان میں بسایا جا رہا ہے کیونکہ انکا اگلا ہدف پاکستان ہے۔ ان درندوں کو وطن عزیز پر حملے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود دہشتگرد جماعتوں کے تانے بانے داعش سے ملتے ہیں۔ ہم پاک فوج کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ داعش اور دہشتگردوں کے مقابلے کے لئے ہم انکے شانہ بشانہ ہیں۔ اگر پاکستان سے داعش کو کوئی بھگا سکتا ہے تو وہ عزادار ہیں۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ امام حسین ؑ کا حقیقی پیروکار کبھی بھی ظلم کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کر سکتا، وہ سر تن سے جدا کر سکتا ہے لیکن ظالم کے آگے سر خم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں واقعہ کربلا سے درس حریت لیتے ہوئے ظلم کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے تاکہ عدل و انصاف کا بول بالا ہو اور ظالم کی سرکشی ختم ہو جائے۔ ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھیں گے اتنی زیادہ قربانی دینی پڑے گی۔ کربلا سے درس لینے والے نہ کسی سے خوف کھاتے ہیں اور نہ کسی قسم کی مصلحت کا شکار ہوتے ہیں۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ وہ سچ اور حق کی بالا دستی کے لیے سب کچھ قربان کر دیتا ہے۔ جس قوم کے پاس کربلا کا درس ہو انہیں نہ کوئی شکست دے سکتا ہے اور کوئی اس پر ظلم ڈھا سکتا ہے۔ گلگت بلتستان میں کربلا سے درس لیتے ہوئے مقاومت کی نئی تاریخ رقم کرنے لیے عوام تیار ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سے کچھ بھی ہوجائے عوام پر جاری مظالم کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ ہماری خواہش ہے کہ ہمارے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈالی جائیں اور ہم سیرت امام سجاد پر چلتے ہوئے وقت کے یزیدوں کو بے نقاب کریں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/