‫‫کیٹیگری‬ :
13 October 2018 - 12:51
News ID: 437380
فونت
حجت الاسلام ناظر عباس تقوی:
احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں ایس یو سی سندھ کے صدر نے کہا کہ اگر اسکے باوجود مسائل کا حل نہیں نکالا گیا تو سندھ سے لانگ مارچ کا اعلان کرینگے اور لانگ مارچ کرتے ہوئے تفتان بارڈر تک جائیں گے، جس میں سندھ کی عوام بھرپور شرکت کریگی، پھر اگر ملک کی صورتحال خراب ہوئی تو اسکی تمام تر ذمہ داری وفاقی وزیر داخلہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔
حجت الاسلام ناظر عباس تقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کی اپیل پر تفتان بارڈر اور کوئٹہ میں پھنسے ہوئے زائرین سے اظہار ہمددری، حکومت کی طرف سے مناسب اقدامات نہ ہونے اور سکیورٹی فراہم نہ کرنے کے خلاف سندھ بھر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔

اس موقع پر صوبائی صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب کے باوجود زائرین امام حسین (ع) کو اب تک سکیورٹی کے حصار میں رکھنا کامیاب آپریشن کے دعوے پر سوالیہ نشان ہے، عرصہ دراز سے زائرین جو اس ملک کے شہری ہیں، مختلف پریشانیوں میں مبتلا ہیں، حکومت بدلنے کے باوجود زائرین کے لئے کوئی موثر کام دیکھنے میں نہیں آیا، وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بیان اور اُن کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کی کارکردگی صفر ہے۔

علامہ سید ناظر عباس تقوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں تبدیلی کے دعوے دار اپنے شہریوں کو بنیادی سہولیات دینے سے بھی قاصر ہیں، ریاست پاکستان اپنے شہریوں کے تحٖفظ کے لئے کیا اقدام کر رہی ہے، اگر زائرین کے معاملات ایک ہفتے میں حل نہیں کئے گئے تو ہم پہلے مرحلے میں سندھ سے بلوچستان جانے والی شاہراہ کو دھرنا دے کر بند کر دیں گے، اگر اس کے باوجود مسائل کا حل نہیں نکالا گیا تو سندھ سے لانگ مارچ کا اعلان کریں گے اور لانگ مارچ کرتے ہوئے تفتان بارڈر تک جائیں گے، جس میں سندھ کی عوام بھرپور شرکت کرے گی، پھر اگر ملک کی صورتحال خراب ہوئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی وزیر داخلہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬