رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے شہید کمانڈرعماد مغنیہ کی والدہ کی یاد میں منعقدہ مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ دنیا کی ہر تحریک اور سماج کو نفسیاتی جنگ کے دوران بہت سے بنیادی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے خطے پر ایران کے قبضہ کرلینے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان کو ایک جانب ایران کی عظمت کا اعتراف اور دوسری جانب خطے کے ملکوں کو ڈرانے اور زیادہ سے زیادہ اسلحہ فروخت کرنے کی کوشش قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس قسم کے بیانات کے ذریعے ان ملکوں کو مزید دوہنے، مال اینٹھنے اور زیادہ سے زیادہ اسلحہ خریدنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے صاف الفاظ میں کہا کہ امریکی صدر ان ملکوں کے حکمرانوں اور ان کی حکومت کے دوام کے بدلے ان سے باج وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ان ملکوں نے ٹرمپ پر بھروسہ کر رکھا ہے جو ان سے باج بھی لیتا ہے اور ہر روز ان کی تذلیل بھی کرتا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کسی کا نام لیے بغیر عرب ملکوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنی پالیسیوں اور طرز حکمرانی پر نظر ثانی کریں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ جب تمہاری دولت ختم ہوجائے گی تو ٹرمپ اس وقت تمہارے ساتھ کیا سلوک کرے گا۔
سید حسن نصراللہ نے اسرائیلی عہدیداروں کے بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے بعض مقامات کی تصاویر شائع کر کے دشمن عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰