رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین آیت الله علی اکبر رشاد نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز میں کہا: امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ ان لوگوں میں سے نہ رہو جن کا نفس گمان کی بنیادوں پر ان پر غالب آجاتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اس طرح کے لوگ گمان کی وجہ سے اپنے نفس کے مغلوب ہوجاتے ہیں اور اپنے گمان پر عمل کرتے ہیں جبکہ اسے بہت ساری چیزوں پر یقین ہے مگر اپنے یقین کے ذریعہ اپنے نفس کو کنٹرول نہیں کرسکتا اور اپنے نفس پر غالب نہیں آسکتا ۔
حوزه علمیہ امام رضا(ع) کے متولی نے بیان کیا: انسان گمان کی بقدر کسی سے بدبین ہوتا اور اتنا ہی گمان ہوئے انسان پر نفس کے غالب آنے کے لئے کافی ہے ۔
آیت الله رشاد نے گمان کو انسان کی گمراہی کا وسیلہ جانا اور کہا: دوسروں کی طرف جھوٹ کی نسبت دینا ، تہمت باندھنا اور الزام لگانا اس بات کی نشانی ہے کہ انسان اپنے نفس کا شکار ہوگیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اس انسان کو برزخ اور قیامت پر یقین ہے اور آگاہ ہے کہ قیامت میں اس کے اعمال کا حساب و کتاب ہوگا ، اسے خدا کی خلاقیت اور حکمرانی پر بھی ذرہ برابر شک و شبھہ نہیں مگر نفس نے اسے گمان کا شکار کردیا ہے تاکہ اس پر غالب آسکے اور یہ اپنے نفس سے مقابلے کے لئے یقین کو وسیلہ نہیں بناتا ۔
حوزه علمیہ امام رضا(ع) کے متولی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان کا نفس بدگمانی کے وسیلہ انسان پر غالب ہوتا ہے کہا: گمان ، شک کا پڑوسی ہے ، لہذا اس کا بات کا باعث ہوتا ہے کہ انسان کے اندر یقین کی مقدار کم ہوجائے ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۵