رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ گروپ کے سربراہ مرزوق دار عثمان نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مغربی میانمار کے صوبے راخین میں مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مسلمانوں کی نسل کشی کے علاوہ دوسرے تلخ اور ناگوار واقعات کا بھی مشاہدہ کیا جا رہا ہے جن میں مسلمانوں میں پیدائش کی جبری روک تھام اور نقل مکانی جیسے معاملات شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پچیس اگست دو ہزار سترہ سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانماری فوج اور انتہا پسندوں کے تازہ حملوں میں چھے ہزار سے زائد بے گناہ مسلمان جاں بحق اور آٹھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
دس لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان میانمار سے فرار ہو کے، بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
میانمار کے مسلم آبادی والے صوبے راخین کو سن دو ہزار بارہ سے انتہا پسند بدھسٹوں کے حملوں کا سامنا ہے اور دو ہزار سترہ میں میانماری فوج بھی مسلمانوں کے خلاف حملوں میں شامل ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج کو مسلمانوں کی نسل کشی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ /۹۸۸/ ن ۹۴۰