رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ سعودی عرب کو جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات میں تعاون کرنے اور قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے ریاض پہنچے جہاں انہوں نے شاہ سلمان سے ملاقات کی جس میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور برطانیہ کے سعودی عرب اور یمن کے سفیر بھی موجود تھے۔
ملاقات سے قبل جیریمی ہنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی برادری کیلئے خاشقجی کا ہولناک قتل ناقابل قبول ہے اور خاشقجی قتل کے درپردہ عوامل تا حال سامنے نہیں آ سکے، سعودی حکام کو چاہیے کہ ترکی کے ساتھ تحقیقات میں تعاون کریں۔
دوسری طرف کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو نے بتایا کہ ان کو ترکی کی جانب سے صحافی کے قتل کی آڈیو ریکارڈنگ موصول ہو چکی ہے اور انہوں نے تحقیقات کے حوالے سے ترکی کے کردار کو سراہا اور بتایا کہ کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسی ترکی کے ساتھ اس کیس پر کام بھی کر رہی ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے محمد بن سلمان کو ٹیلیفونک گفتگو میں پیغام دیا کہ امریکا خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کو معاف نہیں کرے گا اور سعودی عرب کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔
پومپیو کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صحافی کا قتل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/