27 November 2018 - 14:14
News ID: 437759
فونت
سید فخر امام:
ملتان میں محفل میلاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے آباء و اجداد سے جو میراث پائی تھی وہ کہیں کھو گئی ہے، آج ہمارے بعد آزاد ہونے والے ممالک ترقی میں ہم سے کہیں آگے نکل گئے ہیں۔
محمد

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سجادہ نشین دربار حضرت سخی نواب ملتان مخدوم سید ذوہیب گیلانی کی رہائش گاہ پر عید میلادالنبی (ص) کے سلسلہ میں سالانہ محفلِ میلاد شریف کا انعقاد زیرِصدارت مخدوم سید ذوہیب گیلانی کیا گیا۔ مہمانِ خاص میں صوبائی وزیر توانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک، سابق سپیکر قومی اسمبلی و MNA سید فخر امام شاہ اور مشیر وزیرِاعلیٰ پنجاب حاجی جاوید اختر انصاری شامل تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مخدوم سید ذوہیب گیلانی نے کہا کہ آقائے دو جہان تمام انسانوں کے لیے رحمت اور باعث ِ نجات ہیں۔ آپ (ص) کا اسوہِ حسنہ ہمارے لیے مشعلِ راہ اور زندگی گزارنے کا بہترین سرمایہ ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ آپ(ص) کے اسوہ حسنہ کی ناصرف خود پیروی کریں بلکہ دوسروں کو بھی اسکی تلقین کریں۔ ڈاکٹر اختر ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ عقیدہ ختمِ نبوت کے بغیر ایمان کی تکمیل نامکمل ہے۔ حضور نبی ِ

کریم(ص) اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں، ہمیں چاہیے کہ امن، اخوت اور عفوو درگذر کا جو درس آپ (ص) نے ہمیں دیا ہے اس کو عام کرنے کی کوشش کریں، ماہِ ربیع الاول محبت، بھائی چارے اور مساوات کا درس دیتا ہے، سید فخر امام نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیماتِ نبوی (ص)سے روگردانی کے سبب آج امتِ مسلمہ پستی و زوال کا شکار ہے، ہم نے اپنے آباء و اجداد سے جو میراث پائی تھی وہ کہیں کھو گئی ہے، آج ہمارے بعد آزاد ہونے والے ممالک ترقی میں ہم سے کہیں آگے نکل گئے ہیں، جبکہ پاکستان جو اللہ اور اس کے رسول کے نام پر معرضِ وجود میں آیاوہ آج بھی مسائل کا شکار ہے، حضور نبیِ کریم (ص) کی سیرت ِپاک اور اسوہ حسنہ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، جس پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔

اس موقع پر تقریب کے شرکاء خاص میں MPA محمد ندیم قریشی، ملک سلیم لابر، میاں طارق عبد اللہ، سیشن جج بہادر علی خان، ملک خالد محمود، مخدوم سید تنویر الحسن گیلانی، مخدوم سید غلام یزدانی گیلانی، سید راجن بخش گیلانی، علامہ سید طاہر سعید کاظمی، ملک عاشق حسین شجرائ، میاں آفتاب الرحمٰن، رانا محمد فراز نون، آصف رفیق رجوانہ، مخدوم سید طارق عباس شمسی، مفتی غلام مصطفٰی رضوی، علامہ فاروق خان سعیدی، قاری عبد الغفار نقشبندی، مخدوم شعیب اکمل ہاشمی، امین اللہ شیخ، نفیس احمد انصاری، خواجہ محمد فاضل، اسد عباس شاہ، عامر شہزاد صدیقی، نعیم اقبال نعیم، عامر محمود نقشبندی، محمد ایوب مغل، مفتی عثمان پسروری، سہیل گیلانی، مزین عباس چاون اور دیگر شریک ہوئے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬