رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران کی مالک اشتر یونیورسٹی میں ہفتہ ریسرچ اور ٹیکنالوجی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع برگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ پچھلے چـالیس برس کے دوران ایران کو امریکہ اور اسرائیل کی سرکردگی میں قائم سامراجی محاذ کی دشمنی کا سامنا رہا ہے لیکن اس کے باوجود ایرانی عوام ہر معرکے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے ایران کے خلاف دشمنوںکی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایران کو دفاعی لحاظ سے کمزور کرنا دشمنوں کا اصل ہدف ہے اور ایران کے میزائل پروگرام اور علاقائی اثرو رسوخ کی مخالفت اسی غرض سے کی جا رہی ہے۔
انہوں نے سامراجی طاقت کی طرف سے ایران کو نقصا پہوچانے کی کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : تسلط پسند عالمی طاقتیں ایران پر ضرب لگانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے بھرپور اقتصادی جنگ بھی اسی لئے چھیڑی ہے تاکہ ایران کے اسلامی نظام اور ہماری دفاعی طاقت کو نشانہ بنایا جا سکے۔
جنرل امیر حاتمی نے خطے کے بعض عرب ملکوں کے ساتھ امریکہ کے اسلحے کی فراہمی سے متعلق بھاری بھرکم معاہدوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایران کو کمزور کرنا اور اپنی پٹھو حکومتوں کو مضبوط بنانا امریکہ کا اصل مقصد ہے لیکن ایران، لطف الہی اور رہبر انقلاب اسلامی کی مدبرانہ قیادت میں، تمام تر پابندیوں اور دشمنی کے باوجود ترقی و پیشرفت کی منزلیں طے کر رہا ہے۔
انہوں نے خطے میں پائی جانے والی بد امنی کو سامراجیت کی تلسط پسندانہ پالیسی کا ثمرہ جانا ہے اور بیان کیا : سامراجی طاقت نہیں چاہتی ہے کہ یہ خطہ امن و امان سے رہے بلکہ ان کا فائدہ خطے میں نا امنی میں ہی ہے تا کہ وہ اسلحہ فروخت کر سکیں ۔