رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں قومی کانفرنس بعنوان ’’خطے کی بدلتی صورتحال اور پاکستان کا کردار‘‘ کا انعقاد ہوا، جس میں تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون،جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت ملک کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ پاکستان نہایت نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ہماری حکومت نئے انداز میں خارجہ پالیسی کو مرتب کر رہی ہے۔ ہم کسی بھی ملک کی جنگ کے شریک کار نہیں بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ بات چیت میں کشمیر کا مسئلہ سرفہرست ہے۔ ہندوستان میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ پاک افغان قائدین نے تعلقات میں موجود غلط فہمی دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایران کے خلاف امریکی محاذآرائی کی قطعاََ حمایت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کو ایران سے نہیں بلکہ اسرائیل سے خطرہ ہے۔ جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا مشرق وسطیٰ کا امن خطرے میں رہے گا۔ چین کے ساتھ تعلقات میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوطی آئی ہے۔ روس کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور اس سال کے آخر میں وزیراعظم کی دعوت پر روسی صدر پاکستان تشریف لائیں گے۔ ہماری ساری کوشش خطے میں امن کے لئے ہے۔