04 July 2019 - 20:05
News ID: 440727
فونت
یمنی فوج , عوامی رضاکار فورس اور یمن کی قبائلی افواج کے حملوں میں سعودی اتحاد کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مرکزی شہر مآرب میں مستعفی حکومت سے وابستہ سیکورٹی ادارے کے نائب سربراہ جنھیں سعودی اتحاد کی بھرپور حمایت بھی حاصل تھی، قبائلی فورس کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں ہلاک ہو گیا ۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر مآرب کے جنوب میں واقع الاشراف کے علاقے میں کرنل مجاہد مبخوت بن عبود الشریف اپنے کئی ساتھیوں کے ہمراہ ہلاک ہو گیا۔اس جھڑپ میں قبائلی فورس کے بھی تین جوان جاں بحق اور سات دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

قبائلی فورس نے سعودی اتحاد کی تین فوجی گاڑیوں کو بھی تباہ کر دیا اور المنین الاشراف کے علاقے کے قریب سعودی اتحاد کے کئی سیکورٹی اہلکاروں کو قیدی بنا لیا۔

اس رپورٹ کے مطابق اس وقت شہر مآرب میں جنوبی علاقے کی طرف سے داخل ہونے والا راستہ یمن کی قبائلی فورس اور سعودی اتحاد کے فوجیوں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپ کے نتیجے میں بند ہو گیا ہے۔

دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کی یمن سے ملنے والی سرحد میں سعودی اتحاد کا ایک اور ڈرون طیارہ مار گرایا ہے۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق یہ ڈرون طیارہ جنوبی سعودی عرب میں واقع جیزان کے سرحدی علاقے جبل الدود میں مار گرایا گیا۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اسی طرح یمن کے صوبے حجہ کے علاقے حیران میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

یمنی مجاہدین نے یمن کے مغربی ساحل جبل النار کے مغرب میں بھی سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے شمالی یمن کے صوبے الجوف میں سعودی اتحاد کے دو فوجی اڈوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران جنوبی سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں واقع فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملے جاری رہے ہیں اور ان حملوں میں ڈرون طیاروں کا بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ سعودی عرب میں تعینات امریکی پیٹریاٹ میزائل بھی ان حملوں کو ناکام نہیں بنا سکے ہیں۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے یہ جوابی حملے ایسی حالت میں جاری ہیں کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مختلف علاقوں میں واقع فوجی مراکز اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬