رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ رھنما شیخ «ابراهیم زکزکی» کی پیشی اور مقدمے کی سماعت کاڈونا کی اعلی عدالت میں ہوئی۔
وکلاء نے عدالت میں کہا کہ شیخ زکزکی شدید بیماری و کمزوری کی وجہ سے سیڑھیوں پر نہیں چڑھ سکتے اور کمرہ عدالت سے باہر ہی بیھٹے ہوئے ہیں۔
شیخ کے وکیل نے درخواست کی کہ شیخ زکزکی کی شدید بیماری کی وجہ سے انہیں ہندوستان تک کے سفر کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے سماعت اگلے پیر کو مقرر کردی۔
لندن اسلامی و انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ «مسعود شجره» نے عدالت کے رویے کو سمجھ سے باہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکی زندگی خطرے میں ہے۔
انکا کہنا تھا کہ نایجیرین حکومت فوری طور پر انکی رہائی کے لیے اقدام کرے تاکہ انکی بچی کچی آبرو باقی رہے۔
شجره نے تمامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ انکی رہائی کے لیے کردار ادا کریں۔
قابل ذکر ہے کہ ۲۰۱۵ سے شیخ زکزاکی اور انکی اہلیہ «معلمه زینه» زخمی حالت میں اسیر ہیں۔
جنوری میں عدالت نے انہیں فوری طور پر علاج معالجے کی سہولت دینے کا حکم صادر کیا تھا تاہم حکومت جان بوجھ کر اس پر عملدرآمد سے گریز کررہی ہے۔
انکی رہائی کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔/ ۹۸۸/ ن