رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی حکومت کے غیرقانونی اقدام کےخلاف سری نگر میں 10ہزارسے زائد کشمیریوں نےکرفیو کے باوجود مظاہرہ کیا ، بھارتی فورسز نے مظاہرین پر آنسوگیس اورپیلیٹ گنوں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے 3 کشمیری جاں بحق اور 42 سے زائد زخمی ہو گئے۔
بی بی سی کے مطابق مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں،پیلیٹ گنوں کے بے دریغ استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری زخمی ہوئے ۔بھارتی فورسز نے مسافر بس کو بھی نشانہ بنایا،پیلیٹ گن کے چھرے لگنے سے ڈرائیور قابو نہ رکھ سکا اور بس الٹ گئی۔واضح رہے وادی میں کرفیو چھٹے روز میں داخل ہو گیا۔
24حریت رہنماؤں کو سری نگرسے آگرہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ سید علی گیلانی ، آغا سید حسن موسوی اور میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے۔جگہ جگہ بھارتی فورسز نے چوکیاں بنا رکھی ہیں۔
کشمیریوں کو مجبوری کے تحت آمد و رفت کے دوران بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔ کشمیر میں ، موبائل، لینڈ لائن، انٹرنیٹ اور مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں۔تعلیمی ادارے ، دفاتر اور بازار بند ہیں اور سڑکوں پر سناٹا کا عالم ہے۔
مقامی انتظامیہ نے کرگل میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی، وہاں بھی ،مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں جس کے باعث علاقے کابیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث اخبارات 4اگست سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے۔ /۹۸۸/ ن