رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے ساہیوال میں علماء و مشائخی اور دینی مدارس کے ناظمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن مذاکرات قومی مفادات کا تقاضا ہے، قوم کو غیر ملکی سازشوں کیخلاف متحد کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں پُرتشدد سیاست کا خطرہ بڑھ رہا ہے، قوم اہل کشمیر سے بے وفائی اور غداری برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی کھلی جارحیت کا جواب احتجاج نہیں اقدام ہے، مقبوضہ کشمیر کو فوجی طاقت کے ذریعے ہڑپ کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جارحانہ، ظالمانہ اور سفاکانہ اقدامات کیخلاف آواز اٹھائے، اہل کشمیر حالیہ تاریخ کے طویل ترین کرفیو کی زد میں ہیں، اقوام متحدہ کشمیریوں کی نسل کشی کے مودی منصوبے پر کیوں خاموش ہے، ہندو دہشتگردی امن عالم کیخلاف خطرہ بن چکی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکمران تکبر چھوڑ کر تدبر کے ذریعے اپوزیشن کے تحفظات دور کریں، بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ملک کسی سیاسی تصادم کا ہرگز متحمل نہیں ہو سکتا، ملک میں انارکی پھیلانا بھارت کو خوش کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، سیاسی عدم استحکام بڑھا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، حکومت سیاسی بحران کے خاتمے کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، عمران خان ریاست مدینہ کا وعدہ بھول چکا ہے، پاکستان کو ریاست مدینہ کا عکس بنانے کیلئے علماء سے مشاورت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قومی معیشت اور قومی سلامتی لازم و ملزوم ہیں اس لئے حکومت قومی معیشت کو مستحکم کرنے پر توجہ دے۔