02 February 2020 - 20:09
News ID: 442030
فونت
الحدیدہ بندرگاہ کے حکام نے بتایا ہے کہ جن بحری جہازوں کو سعودی اتحاد کے فوجیوں نے روک رکھا ہے اس میں ایک لاکھ اکسٹھ ہزار ٹن ایندھن ، تقریبا آٹھ ہزار پانچ سو ٹن گیس ، اڑسٹھ ہزار ایک سو تیس ٹن غذائی اشیاء ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الحدیدہ بندرگاہ کے حکام نے بتایا ہے کہ جن بحری جہازوں کو سعودی اتحاد کے فوجیوں نے روک رکھا ہے اس میں ایک لاکھ اکسٹھ ہزار ٹن ایندھن ، تقریبا آٹھ ہزار پانچ سو ٹن گیس ، اڑسٹھ ہزار ایک سو تیس ٹن غذائی اشیاء ہیں ۔

روکے جانے والے جہازوں کے پاس اقوام متحدہ کا لائسنس ہے لیکن سعودی اتحاد ، یمن کے عوام پر دباؤ ڈالنے کے لئے ان جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے اور انھیں روکے ہوئے ہے۔

یمن کی مستعفی حکومت اور تحریک انصاراللہ کے درمیان تیرہ دسمبر دوہزار اٹھارہ کو سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاکھوم میں ہونے والے امن مذاکرات میں الحدیدہ اور تعز صوبوں کے بارے میں کچھ سمجھوتے ہوئے تھے تاہم سعودیوں کی مداخلت کے باعث ان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک نے اعلان کیا ہے کہ بارہ ملین یمنیوں کو قحط کا سامنا ہے۔یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے تخریبی اقدامات نہ صرف اس ملک میں خوراک و دوا کی شدید کمی کا موجب ہیں بلکہ جارح سعودی اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید اور ہزاروں افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬