رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے ثاقب ایک، ثاقب دو، ثاقب تین اور فاطر ایک ایئر ڈیفینس سسٹم کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری فوج نے اپنی اندرونی توانائیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ایئر ڈیفینس سسٹم کو مضبوط بنانے کی جانب قدم بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پیشرفت انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی کی جانب سے دفاعی طاقت میں اضافے کے وعدوں کا حصہ ہے۔
مہدی المشاط کا کہنا تھا کہ نئے دفاعی سسٹم سعودی اتحاد کے خلاف جنگ کی صورتحال کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر یمن کی اعلی سیاسی کونسل کےسربراہ مہدی المشاط، وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی، یمن کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد الغماری اور مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع کو یمنی ماہرین کے ذریعے تیار کیے جانے والے مذکورہ ایئر ڈیفینس سسٹم کی تیاری اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔
اس موقع پر پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت کے دوران انصاراللہ کے ایئر ڈیفینس یونٹوں کی جانب سے تیار کیے جانے والے دفاعی سسٹم کی تیاری کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اس موقع پر ملک کی وزارت دفاع، مسلح افواج اور ان تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے جارح دشمن کا مقابلہ کرنے کی غرض سے ایئر ڈیفینس سسٹم کی تیاری میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ یمن کے ایئر ڈیفینس یونٹوں نے سعودی عرب کے صوبے جیزان کے مشرقی علاقے الخوبہ پر پرواز کرنے والے سعودی ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے۔
ایک اوراطلاع کے مطابق یمن کے مرکزی صوبے مآرب میں واقع سعودی اتحاد کے حمایت یافتہ مفرور و مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ مسلح افراد کی الصحن الجن چھاونی کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
منصور ہادی سے وابستہ عناصر نے عوامی تحریک انصار اللہ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے تاہم انصار اللہ کے ذرائع نے تاحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔
پچھلے ایک ماہ کے دوران الصحن الجن چھاونی پر کیا جانے والا یہ تیسرا حملہ ہے۔اس سے قبل اس چھاونی کے ایمونیشن ڈیپو پر کیے جانے والے حملے میں سعودی اتحاد کے درجنوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔