13 June 2020 - 14:43
News ID: 442934
فونت
یورپ میں متعدد قرآنی چھپ کتابیں چکی ہیں جنمیں تین قرآنی لغت نامے قابل ذکر ہیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قرآن کریم اب بھی اصول اور معانی کے حوالے سے یورپی معاشرے کے لیے دشوار کتاب سمجھی جاتی ہے اور اسی حوالے سے یورپ میں مختلف لغت نامے یا ڈکشنریاں لکھی جاتی ہے۔

ان میں سے ایک «دایرة المعارف قرآن» ہے جوھالینڈ کے اشاعتی ادارے «بریل» کے تعاون سے سال ۲۰۰۵ کو لکھا گیا ہے جسکے لیے جرمن محقق «یوهانا بِنک» نے دنیا کے مختلف دیگر دانشوروں کی مدد سے مکمل کیا ہے۔

اس لغت میں اہم اصطلاحات، معانی اور شخصیات کی وضاحت کی گیی ہے اور یہ لغت نامہ پانچ جلدوں پر مشتمل ہے اور اس میں ہزار کلموں کے معانی درج ہیں۔

لغت نامے میں حروف ابجد کی ترتیب سے کلمات کی بستہ بندی کی گیی ہے۔

اور معانی کے ہمراہ دیگر ضروری وضاحتیں بھی لکھی گئیں ہیں۔

ھالینڈ میں مذکورہ لغت نامے کے تین سال بعد یعنی سال ۲۰۰۸ کو فرنچ میں ایک اور قرآنی لغت نامہ لکھا گیا، یہ لغت «فرهنگ لغت قرآن» کے نام سے لکھا گیا ہے۔ ایرانی نژاد محقق محمدعلی امیر معزی کی نظارت سے یہ ڈکشنری تیار کی گیی ہے۔

فرنچ اور عرب کے ۳۰ اسلام شناس ماہرین، جنمیں مرحوم محمد ارکون، داوود جریل اور اریک جووروا کے علاوہ فقہ کے ماہر محمد الحسین بن خیره کے تعاون مذکورہ لغت میں حاصل رہا ہے۔

تیسری قرآنی ڈکشنری «فرهنگ لغت دایرة المعارفی قرآن» کے نام سے لکھی گئی ہے اور الجزائری محقق مرحوم «مالک شِبل» کی لکھی ہوئی ہے اور سال ۲۰۰۹ میں مکمل ہوئی ہے. مالک شبل سال ۱۹۵۳ میں پیدا ہوئے اور سال ۲۰۱۶ کو دار فانی سے رخصت ہوئے۔

ایک جلد پر مشتمل ڈکشنری میں قرآن کے ضروری معانی اور کلمات کی وضاحتیں شامل ہیں۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬