رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله نوری همدانی نے طلاب امداد گر گروہ کے ایک ذمہ دار سے ملاقات میں لوگوں کی معاشی حالات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ملک کے حکام و ذمہ داران تمام مشکلات کو پابندی سے منسلک نہ کریں ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں بازار پر کسی بھی طرح کی نظارت نہیں ہے اور قیمت بغیر نظارت کے بڑھتی جا رہی ہے کبھی میں خود سامان خریدنے جاتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ دو ہمسایہ دکان ایک ہی سامان کو ایک کمپنی کی الگ الگ قیمت میں فروخت کر رہے ہیں اور اسی طرح ملک کی داخلی اشیاء کو محنت و زحمت کرنے والے کسانوں سے بہت ہی کم قیمت میں خریدی جاتی ہے اور لوگوں کو کئی برابر قیمت میں فروخت کی جا رہی ہے ، یہ چیز جس میں پابندی سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ اس پر نظارت اور صحیح مدیریت ہونی چاہیئے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے بیان کیا : تجربہ بیان کرتی ہے ہم لوگ اسی جوان قوتیں اور اسی وسائل کے ذریعہ بہت ساری مشکلات کو حل کر سکتے ہیں لیکن بعض لوگ یہ بات پھیلا رہے ہیں کہ مشکلات کا حل امریکا اور مغرب کے ساتھ سازش میں ممکن ہے ، حالانکہ سبھوں نے دیکھا کہ امریکا نے کیا کیا ؟ کیا بعض لوگ اسی سازش کی کوشش میں نہیں تھے اور اس کو محقق کرنے میں نہیں لگے رہے ؟ لیکن سب لوگوں کے لئے واضح ہو گیا کہ امریکا نے اپنی طرف سے سرکاری تائید شدہ معاہدے کے ساتھ کیا کیا ؟ اور تمام معاہدے کو توڑ دیا ، امریکا اور مغرب ممالک کے ساتھ اس خیانت و بد نیتی کے بعد دوبارہ اعتماد قابل قبول نہیں ہے اور امریکا اور مغرب ممالک سے امید رکھنے کے بجائے اپنی قوتوں پر اعتماد کریں مگر نہ بہ این معنی کہ دنیا سے ناراض رہیں بلکہ اپنی عزت کو مد نظر رکھتے ہوئے دوسرے ممالک سے تعلق رکھیں سوائے امریکا اور صیہونی حکومت کے جو اس لائق نہیں ہیں ۔