رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ الحشد الشعبی کی اکتالیسویں بریگیڈ کے جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے ان عناصر کو فرار ہونے پر مجبور کر دیا۔
الحشد الشعبی کے جوانوں نے اسی طرح شمالی عراق کے صوبے نینوا کے شہر موصل میں داعش دہشت گرد گروہ کے ایک سرغنہ کو ہلاک بھی کیا ہے۔
عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے باوجود اس گروہ کے بعض عناصر اس ملک کے مختلف علاقوں میں روپوش ہیں جو دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دیتے رہتے ہیں۔
دو ہزار چودہ میں داعش دہشت گرد گروہ نے امریکہ اور اس کے مغربی و عرب اتحادیوں منجملہ سعودی عرب کی فوجی و مالی مدد و حمایت سے عراق پر حملہ کیا اور اس ملک کے بڑے وسیع شمالی اور مغربی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور پھر وحشیانہ ترین جرائم کا ارتکاب کیا۔
بعد ازآں حکومت عراق نے دہشت گردوں کے خلاف مہم میں ایران سے باضابطہ طور پر مدد کی درخواست کی۔ عراقی فوج نے ایران کی فوجی مشاورت و مدد سے سترہ نومبر دو ہزار سترہ کو عراق کے صوبے الانبار کے شہر راوہ کو آزاد کرا کے اس ملک میں داعش دہشت گرد گروہ کا عملی طور پر کام تمام کر دیا۔ یہ شہر داعش تکفیری گروہ کا آخری اڈہ سمجھا جاتا تھا۔