رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے واضح کیا ہے کہ امریکی دباو پر اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا اُمت مسلمہ اور او آئی سی کوئی سے کوئی تعلق نہیں، اسلامی تعاون تنظیم کو سخت موقف اختیار کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آزادی عرب کا نہیں، امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی غلامی سے مجبور عرب شیوخ اپنے عوام کو فیصلے کا اختیار دیں، خاندانی بادشاہتیں عوام کے فیصلوں کا اختیار نہیں رکھتیں، عوامی رائے معلوم کرنے کیلئے جمہوری طریقے اختیار کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کی آزادی عربوں کا نہیں پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے، امریکی غلامی میں زندگی بسر کرنے سے بہتر ہے عرب بادشاہتیں عوام کو فیصلے کا اختیار دے دیں کہ بیت المقدس کی آزادی کا حل کیا ہے ؟ متحدہ عرب امارات کی طرف سے بیت المقدس کی آزادی کے بغیر اسرائیل کو تسلیم کرنا بے غیرتی ہے۔ مظلوموں کی حمایت اور امداد حکمِ قرآنی ہے، پاکستانی عوام نے ہمیشہ اُمت مسلمہ کے مسائل میں دلچسپی لی اور عملی طور پر حصہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرے کہ بیت المقدس کی آزادی تک کوئی ممبر ملک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔