رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نام نہاد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سینٹرل جیل میں بند بیروہ بڈگام کی ایک مسجد کے امام کے اہل خانہ نے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے کنبہ کے واحد کفیل کو انسانیت کی بنیادوں پر رہا کرنے کی مانگ کی ہے۔
ناجن بیروہ کے تاشوق احمد بانڈے ولد حسام الدین بانڈے کو سیفٹی ایکٹ عائد کرکے گرفتار کیا گیا۔ تاشوق بانڈے کی اہلیہ حاجرہ بانو کا کہنا ہے کہ پولیس نے اس کے شوہر کو ڈیڑھ برس قبل گھر سے گرفتار کیا اور سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔
کے این ایس کے مطابق حاجرہ بانو نے اشک بار آنکھوں سے کہا کہ میرے شوہر کی مسلسل حراست کی وجہ سے میرے معصوم بچے نہ صرف ذہنی پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں بلکہ فاقہ کشی پر بھی مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ گھر میں میرے شوہر کے سوا کئی دوسرا کمانے والا نہیں ہے۔
مذکورہ خاتون نے ایل جی، ڈی جی پولیس اور ایس ایس پی بڈگام سے اپیل کی ہے کہ ان کے معصوم بچوں پر ترس کھا کر اُس کے شوہر کو رہا کیا جائے۔/