رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، علوم اسلامی اکیڈمی قم کے چئرمین آیت الله سید محمد مهدی میرباقری نے انجمن ثاراللہ کی جانب سے منعقد، شب چھارم محرم کی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت شعیب علیہ السلام کی دور میں لوگ اپ پر اعتراض کرتے اور کہتے تھے کہ ہم ان اموال کے مالک ہیں ، یہی تفکر اج کے ترقی یافتہ دور میں بھی ہے کہ انسان کو تمام چیزوں کا مالک اور اس پر مسلط سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر انبیاء الھی کی دعوت کو بخوبی سمجھ لیا جائے تو حقیقت بدل جائے گی اور یہ تبدیلی مثبت و الھی زندگی کی تبدیلی ہوگی ۔
آیت الله میرباقری نے خداوند متعال پر توجہ، دین کا ستون جانا اور کہا: اگر طے ہو کہ ہم خدا کی پرستش کریں تو ہماری تمام حیات خدا کی مرضی اور منشاء کے مطابق ہونا چاہئے اور یہی وہ دین ہے جسے خداوند متعال نے بیان کیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان کے سلسلہ کو اگے بڑھاتے ہوئے ایت «اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: جب ہم خدا کی پرستش قبول کرلیں تو دیگر خداوں سے دست بردار ہونا چاہئے اور اپنی پوری حیات کو خداوند متعال کی مرضی و منشاء کے مطابق متغیر کریں اور بدلیں ۔
انہوں نے حضرت شعیب علیہ السلام کے جواب کی تشریح کرتے ہوئے کہا: میں تم لوگوں کی پوری حیات بدلنا چاہتا ہوں اس میں گوشے موجود ہیں ایک: یہ کہ جب بھی انبیاء الھی دنیا میں تشرید لاتے ہیں تو وہ دلیلوں کے ساتھ قدم بڑھاتے ہیں اور یہی وہ دلیل ہے جو حق کو باطل سے جدا کردیتی ہے کہ جسے فرقان کہتے ہیں ، دلیلوں کے ساتھ چلنے والے گمراہی اور ضلالت کے ماحول میں قدم نہیں بڑھاتے ۔
آیت الله میرباقری نے حضرت شعیب(ع) کے دوسرے جواب کے سلسلہ میں کہا: خداوند متعال نے مجھے رزق و نیکی عنایت کی ہے اور میں اس رزق کو تمھارے درمیان تقسیم کرنا چاہتا ہوں ، یہ رزق و روزی، وہ رزق و روزی ہے جو ترازو اور اندازہ کے ساتھ تمھارے درمیان تقسیم ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا: دو دسترخوان ہے ، ایک نبی اکرم(ص) اور حضرت علی(ع) کا دسترخوان ہے کہ جسے شجره طوبی کہا جاتا ہے ، دنیا میں اسے «نعیم» اور آخرت میں اسے «جنت» کہا جاتا ہے ، خداوند متعال نے مسلمانوں اور مومنوں کو بے مثال اور نامحدود رزق دیا ، اور دوسری جانب شیاطین و کفار ہیں کہ جو خدا کی رحمانیت کے اثبات کے لئے ہیں۔
علوم اسلامی اکیڈمی قم کے چئرمین ایت «وَلَوْلَا أَنْ يَكُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَجَعَلْنَا لِمَنْ يَكْفُرُ بِالرَّحْمَٰنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفًا مِنْ فِضَّةٍ وَمَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے جنات و شیاطین کے لئے بھی دسترخوان بچھایا کہ جو اس کی رحمانیت کی نشانی ہے۔
آیت الله میرباقری نے آخر میں کہا کہ الھی احکام پر مسلمانوں اور مومنوں کی پابندی کا نتیجہ اور ثمرہ امام عصر بقیۃ الله الاعظم تک پہونچنا ہے ، جب انسان دنیا میں مومنوں کی طرح زندگی بسر کرتا ہے تو آخرت میں امام خدمت میں کہ جو حقیقی نیکی ہیں تک پہونچتا ہے ۔/۹۸۸/ن