13 June 2013 - 13:59
News ID: 5527
فونت
سعودی عرب کا وہابی مفتی :
رسا نیوز ایجنسی ـ سعودی عرب کے ایک وہابی مفتی نے ایک عجیب فتوا دیا ہے جس میں انتخابات کو حرام قرار دیا ہے ۔
شيخ عبدالرحمن بن ناصر البراک


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ایک وہابی مفتی شیخ عبدالرحمن بن ناصر البراک نے اپنے شخصی ٹیوٹر صفحہ پر انتکابات کو حرام قرار دیا ہے اس نے لکھا ہے : ایک ملک کے صدر یا پارلیہ مینٹ کے ممبر کا انتخاب انتخابی سسٹم کے تحت انتخاب کرنا دین اسلام میں حرام ہے اور اس سسٹم کو کفار نے اسلامی ممالک میں رائج کیا ہے کیونکہ اسلام میں انتصاب کا سسٹم ہے نہ انتخاب کا اور صرف کفار انتخاب پر تکیہ کرتے ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کی : ہمارے دین کے مطابق صدر کا انتخاب اهل حل و عقد و بزرگوں کا وظایفہ ہے ، نہ عام لوگوں کا ، انتخابات ایک فاسد سسٹم ہے جس کی عقلی و شرعی بنیاد نہیں ہے اور اسلام کے دشمن کے ذریعہ اسلامی ممالک پر قبضہ کی وجہ سے انتخابات کا سسٹم ان ممالک میں آئی ہیں ۔

قابل ذکر ہے کہ اس وہابی مفتی کا نظریہ نیٹ کے مختلف سائیٹ پر وسیع پیمانہ پر شایع کیا گیا ہے اور مغربی ممالک میں سوشل سائیٹ پر مختلف طور سے اس فتوی پر تبصرہ کیا گیا ہے اور اس پر بہت سارے لوگوں نے مسخرہ کیا ہے ۔

البراک وہ وہابی مفتی میں سے ایک ہے جو اپنے مسخرہ آمیز تقریر اور فتوی سے مشہور ہے ۔ مثال کے طور پر اس نے گذشتہ سال ان خواتین کو جو ڈرائیونگ کرتی ہیں برا بھلا کہا ہے اور ان کے موت کی تمننا کی ہے اور اسی طرح اس خواتین کے سلسلہ میں بیان کیا تھا کہ ڈرائوینگ خواتین کے لئے منکرات میں ہے اور خواتین اس کام کی وجہ سے ملک میں شر کی بنیاد بن جائے نگی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬