رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو امام بارگاہ فاطمیہ کبری میں منعقد ہوا محمد مرسی کو حکومت سے ہٹائے جانے پر اظھار مسرت کیا اور کہا: مصر میں رونما ہونے والے حالات عربی اور اسلامی تاریخ کا بزرگ واقعہ ہیں، محمد مرسی کو تخت حکومت سے ہٹایا جانا کوئی فوجی بغاوت نہیں تھی، بلکہ لاکھوں انسانوں کے جزبات کی تکمیل تھی ۔
حجت الاسلام قبانچی نے مزید کہا: مصر حکومت قبائلی حکومت میں بدل چکی تھی جسے قبائل پرستی کی سزا ملی ، اور افسوس اس مدت میں الازھر بھی ناعادلانہ طور سے سلفی وھابیوں کے شانہ بشانہ رہا ۔
انہوں نے امام خمینی(ره) کو ستمگر حکومتوں کے خلاف قیام کا موسس جانا اور کہا: انقلابی ائڈیل جس نے ایران میں شاہ ایران کا تختہ پلٹ دیا، حسنی مبارک، قذافی، بن علی اور عبداللہ صالح کی حکومتوں کا بھی تختہ پلٹ کر رکھ دیا ، یہ ائڈیل اور اسوہ اسلام اور انبیاء کا بنایا ہوا ہے امریکی ائڈیل نہیں ہے ۔
نجف کے امام جمعہ نے مزید کہا: اگر یہ امریکی ائڈیل ہے تو امریکا درحال حاضر قطر، عربستان سعودی، بحرین اور دیگرعلاقہ کے پسماندہ نظام کو بھی برطرف کردے ۔
انہوں نے شیخ حسن شحاتہ کی شھادت پر محمد مرسی کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا: شیخ حسن شحاتہ چونکہ اہلبیت کے چاہنے والوں میں سے تھے محمد مرسی نے اپ کی شھادت کی تعزیت نہیں دیا جبکہ یقینا اگر کوئی عیسائی مارا گیا ہوتا تو عالم میں الازھر اور مرسی کے آہ و نالہ صدائیں گونج رہی ہوتیں ۔