رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی خطیب نمازجمعه نجف اشرف عراق نےگذشته روزنمازجمعہ جوحسینیه فاطمه کبری میں منعقد ہوا کے خطبہ میں متعصب وهابی عالم شیخ محمد العریفی کے توسط آیت الله سیستانی کی توھین کو تعصب کی علامت بیان کرتے ہوئےکہا : عربستان کے دارالحکومت ریاض کی مسجد میں ایک امام جماعت کے اظھارات مضحکہ امیز، افراطی اور غیرقابل قبول ہیں اس طرح کی باتوں کا انجام نوجوانوں کودھوکا دینے اور انھیں دھشتگردی کے لئے امادہ کرنے کے سواکچھ بھی نہی ایسے ہی لوگ عراق میں بے گناہ عوام کے خون بہنے کے ذمہ دار ہیں .
انہوں نے مزید کہا : شیعوں کو اهل بدعت اور آتش پرست کہنا اور آیت الله سیستانی کی توھین قرن وسطی سے مربوط ہے اس وقت جب دنیا ترقی کی راہ پر گام زن ہے ایسی باتیں قابل قبول نہی ہے .
سید صدرالدین قبانچی نے تشیع کو دنیا کی عظیم ثقافت بیان کرتے ہوئے کہا : تشیع کی مستغنی ثقافت دنیاے اسلام میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور تاریخ اپنے دامن میں امام خمینی(ره) ، امام حکیم اورامام سید محمد باقر صدر جیسی شخصیتوں کو رکھنے پر افتخار کرتی ہے .
انہوں نے عراق میں سیکڑوں کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتےہوئے کہا: دنیاے اسلام باخبر ہے کہ اھل سنت کے قتل عام کی جھوٹی خبرکے انتشار کا مقصد شیعہ اور سنی اختلافات جیسے فتنہ کو ابھارنا ہے جبکہ ابھی تک سیڑوں شیعہ جام شھادت نوش کرچکے ہیں اورمساجد و امام باڑوں پر ویرانیت کی خاک پڑی ہے .