رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم نے اپنے ارسال کردہ مذمتی بیان میں روضہ حضرت زینب کبری(س) پر دھشت گردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی: بیدار مسلمانوں کی ہوشیاری اور سمجھداری اسلامی اتحاد کے تحفظ ، اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کی ناکامی کا سبب اور مسلمانوں کے خلاف گھنونی سیاست کو ناکامی کا منھ دیکھنے کا باعث ہوگی ۔
اس بیانیہ کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے :
بسم الله الرحمن الرحیم
مولائے متقیان حضرت امام علی(ع) کی صاحبزادی حضرت زینب کبری(س) کے روضہ پر دھشگردانہ حملہ جو حرم ایک حصہ کی تخریب اور بعض نماز گزاروں کی شھادت کا سبب بنا قابل افسوس ہے ۔
اس دھشت گردانہ حملہ کا نقشہ کھنچنے والوں کی انکھوں میں اسلامی اتحاد کانٹوں کے مانند کھٹک رہا ہے ، مگر وہ جان لیں کہ مومنین اور اھلبیت اطھار کے چاھنے والوں کی شھادت کا سبب بننے والی اس طرح کی جنایتیں خدا کے غضب سے روبرو ہوں گی اور جنایتکاروں کو ھرگز خدا کی بخشش نصیب نہ ہوگی ۔
« وَمَن یَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِیهَا وَغَضِبَ اللّهُ عَلَیْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِیمًا، جو جان بوجھ کر مومن کا قتل کرے جنہم کی سزا ہے جس میں وہ تا ابد رہے گا اور خدا کا غضب اور اس کی لعنت اس پر ہے اور اس کے لئے سخت عذاب فراھم کیا گیا ہے »
یہ سانحہ تعصب ، جہل و نادانی کی اگ اور بیگانہ طاقتوں کی سازشوں کا نتیجہ ہے جسے مسلمانوں کے درمیان فتنہ انگیزیوں اور اختلاف کی اگ بھڑکانے کی غرض سے انجام دیا گیا ہے ۔
بیدار مسلمانوں کی ہوشیاری اور سمجھداری اسلامی اتحاد کے تحفظ ، اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کی ناکامی کا سبب اور مسلمانوں کے خلاف گھنونی سیاست کو ناکامی کا منھ دیکھنے کا باعث ہوگی ۔
حوزہ علمیہ قم اس اقدام سے اپنی نفرت کا اظھار اور اس مذموم کی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اگاہ اور ہوشیار مسلمانوں کو اتحاد و یکجہتی اور اپسی کینہ توزی سے پرھیز کی دعوت دیتا ہے اور اس خونبار سانحہ کی حضرت بقیة الله الاعظم(عج) ، رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران ، مراجع تقلید عظام ، شیعیان جھان اور تمام مسلمانوں کو تعزیت پیش کرتا ہے نیز شھیدوں کے لئے علو درجات کی دعا کے ساتھ ساتھ زخمیوں کی صحت یابی کی دعائیں کرتا ہے ۔