رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم کے خارجہ سیکریٹری نے پاکستانی پریس رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: سامراجی ممالک، اسلامی دنیا میں مسلکی جنگ شعلہ ور کرنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عالمی استکبار اسلامی ممالک کی عسکری، اقتصادی اور ہر قسم کی طاقت کو تباہ کرکے اسرائیل کومحفوظ کرنا چاہتا ہے کہا: امریکہ اور مغرب کو پسند نہیں کہ خطے میں کوئی ایسی طاقت ابھرے جو اسرائیل کے مد مقابل کھڑی ہو سکے ۔
حجت الاسلام شیرزای نے یہ کہتے ہوئے کہ عراق پر حملہ کے بعد عراقی فوج کا صفایا کیا گیا نیز لیبیا کو تباہ کیا گیا اور اب شام و مصر کو نشانہ بنایا جارہا ہے کہا: اس تمام تر صورتحال سے اسرائیل کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے، پاکستان میں بھی فوج کے خلاف پروپیگنڈے کئے جاتے ہیں ، پاکستانی آرمی سے غلطیاں کرائی جاتی ہیں، تاکہ اس سے قوم کا اعتماد اٹھ سکے، جو ملک کو توڑنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے شام کی حالیہ صورتحال پر جماعت اسلامی کے سربراہ سید منور حسن کے بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: جماعت اسلامی کے سربراہ کی جانب سے شامی باغیوں کی مذمت کی بجائے ساری صورتحال کا ذمہ دار بشار اسد حکومت کو ٹھہرانا اور شامی مخالفین کے ہاتھوں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مبینہ دلیل ہونے کے باوجود شامی حکومت کی مذمت کرنا استعماری فکرکا نتیجہ ہے ۔
حجت الاسلام شیرازی نے کہا: جب انسان مسلک اور پارٹی بازی کی بنیاد پر بیان دیتا ہے تو ایسی ہی باتیں زبان پر اتی ہیں ، اگر سید منور حسن دونوں طرف کی بات سنتے اور بے طرف ہوکر باتیں کرتے تو ان کا یہ موقف نہ ہوتا، جبکہ شامی باغیوں کی وڈیوز آچکی ہیں، جن میں وہ اپنے جنگجوؤں کو ٹیکے لگاتے ہیں۔ روس نے اس ساری صورتحال، بہت اچھے طریقے سے اقوام متحدہ میں پیش کی ہے، اس لئے ہمیں حقائق پسند ہونا ہوگا۔