رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی معروف سیاسی شخصیت اور پاکستان عوامی تحریک کے نائب چیرمین مرتضی پویا نے پاکستان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آل سعود اور صیہونیوں کے گٹھ جوڑ کو مشرق وسطی اور مسلمان ملکوں میں فرقہ واریت کی بنیادی وجہ جانا ۔
مرتضی پویا نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان سمیت کہیں بھی سنی شیعہ یا فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ امریکہ، اسرائیل اور علاقہ میں موجود اسکے اتحادی آل سعود کی سازش کے نتیجے میں مسلمان ملکوں کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہیں کہا : موجوہ حالات میں مسلمان مناسب تدبیروں کا اتخاذ کرکے دشمن کی چال کو ناکام کریں اور اسلامی اتحاد اس کا سب سے بہتر اور مناسب راستہ ہے ۔
انہوں نے مشرق وسطی بالخصوص شام میں دہشتگردوں کی غیر انسانی کاروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : مغربی میڈیا سمیت بعض عرب اور ہمارا پاکستانی میڈیا بھی اسے شیعہ سنی جنگ قرار دے رہے ہیں اور اس طرح عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔
پاکستانی عوامی تحریک کے نائب چیرمین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج مسلمانوں کے ساتھ ساتھ نظریہ اسلام کو بھی نقصان پہنچایا جارہا ہے اور اسلام کے خلاف نیز امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کا بنیادی ھدف اسرائیل کا تحفظ ہے کہا: ان کا کہنا ہے کہ شام کو اسرائیل کی مخالفت کی سزا دی جارہی ہے۔