رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید عراق میں سے حضرت آیت الله سید علی سیستانی نے ایک استفتاء کے جواب میں کہا: تحقیقات کے بعد پارلیمنٹ الیکشن کے امیدواروں کو ووٹ دئے جانے پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
اس استفتاء کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے :
ہم آپ کے مقلدین میں سے ہیں ، ملک کی نا گفتہ بہ صورت حال کے باوجود آپ کی تاکید کے سبب ہم نے الیکشن میں شرکت کی اور مختلف پارٹیاں، من جملہ متحدہ آئینی حکومت ، المواطن اور دیگر کو ووٹ ڈالے ہیں ۔ مگر بعض علمائے کرام کو ہمارے ووٹ ڈالنے پر اعتراض ہے اور اسے مراجع کے حق میں خیانت بتاتے ہیں نیز ہم پر تہمتیں لگاتے ہیں کیا یہ تہمت درست ہے ؟
حضرت آیت الله سیستانی نے اس استفتاء کے جواب میں واضح طور پر لکھا: اگر تحقیقات کے بعد آپ اس نتیجہ تک پہونچ چکے ہوں کہ مورد نظر امیدوار صالح اور کارآمد ہے تو آپ بری الذمہ ہیں ، ان شاء اللہ خدا آپ کو جزائے خیر دے گا ۔
اس مرجع تقلید نے مزید کہا: لازمی ہے کہ اب یہ فائل بند کردی جائے اور آپسی اختلافات و تفرقہ کا باعث نہ بنے ۔
قابل ذکر ہے کہ حضرت آیت الله سیستانی نے اس الیکشن سے پہلے متعدد بار تاکید کی تھی کہ وہ کسی امیدوار یا کسی پارٹی کی حمایت نہیں کریں گے ۔
انہوں ںے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عوام مکمل آزادی کے ساتھ اپنا ووٹ ڈالیں اور مناسب فرد کا انتخاب کریں ۔